ایک دن علی کے والد نے اسے ایک خوبصورت گھڑی خرید کر دی۔
علی بہت خوش ہوا اور اس گھڑی کو گاؤں کے سب بچوں کے سامنے دکھانے لگا۔ اس کے
دوستوں نے بھی اس کی گھڑی کو دیکھ کر تعریف کی۔ لیکن علی کا ایک دوست، حسن، اس سے
حسد کرنے لگا۔
حسن نے ایک دن علی کے گھڑی چوری کرنے کا منصوبہ بنایا۔
اس نے ایک دن چوری چھپے علی کے گھر میں گھس کر گھڑی چوری کر لی۔ جب علی نے دیکھا
کہ اس کی گھڑی غائب ہے تو وہ بہت پریشان ہوا۔ اس نے اپنے دوستوں سے مدد مانگی، لیکن
کسی کو اس کی گھڑی کا کچھ پتہ نہ تھا۔
چند دن بعد، حسن نے اپنے دوسرے دوستوں کے ساتھ مل کر علی
کو یہ بتایا کہ اس نے ایک نئی گھڑی خریدی ہے۔ علی کو بہت افسوس ہوا، لیکن اس نے
سوچا کہ وہ اپنی گھڑی کی تلاش جاری رکھے گا۔
ایک دن، علی نے سوچا کہ وہ حقیقت بتائے گا۔ اس نے اپنے
والد سے کہا کہ اس کی گھڑی چوری ہو گئی ہے۔ اس کے والد نے اسے تسلی دی اور کہا،
"بیٹا، ہمیشہ سچ بولو۔ ایمان داری بہترین پالیسی ہے۔"
علی نے یہ سنا اور عزم کیا کہ وہ کبھی جھوٹ نہیں بولے
گا۔ کچھ دن بعد، وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کھیلنے گیا اور حسن کے ساتھ اتفاقاً سامنا
ہوا۔ علی نے حسن کو دیکھا اور پوچھا، "تمہارے پاس میری گھڑی ہے؟"
حسن کو علی کی ایمانداری سے شرمندگی محسوس ہوئی۔ اس نے
اپنی غلطی کا اعتراف کیا اور گھڑی واپس کر دی۔ علی نے حسن کو معاف کر دیا اور
دونوں دوست بن گئے۔
اس واقعے کے بعد، علی نے اپنی ایمانداری کا عہد کیا۔ اس
نے سمجھ لیا کہ سچ بولنا اور ایمانداری سے رہنا ہی زندگی کا بہترین راستہ ہے۔
سبق: ایمان داری ہمیشہ بہترین پالیسی ہوتی ہے، اور سچائی
کے راستے پر چلنے سے انسان کی عزت بڑھتی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔