google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 حج و عمرہ عبادت یا نمائش؟ روحانیت کہاں کھو گئی؟ - Bloglovers

تازہ ترین پوسٹ

Post Top Ad

منگل، 8 اپریل، 2025

حج و عمرہ عبادت یا نمائش؟ روحانیت کہاں کھو گئی؟



 

سعودی عرب کی حج و عمرہ وزارت کی جاری کردہ 2023 کی اس تصویر نے امت مسلمہ کے سامنے ایک تلخ حقیقت رکھ دی ہے۔ کعبۃ اللہ کے سامنے جو ہاتھ عجز وانکساری سے دعا کے لیے اٹھنے چاہئیں تھے، وہ اب اسمارٹ فونز تھامے ہوئے نظر آتے ہیں۔ جو چہرے خشیت الٰہی سے گریہ کرتے تھے، وہ اب سیلفی کے لیے مسکراہٹیں بکھیر رہے ہیں۔ یہ منظر ہمارے زمانے کے سب سے بڑے روحانی بحران کی نشاندہی کرتا ہے۔

 

ہمارے بزرگ حج کو "سفر آخرت" کہا کرتے تھے۔ احرام کو کفن سمجھ کر پہنا جاتا تھا، کیونکہ یہ خداسے ملاقات کا موقع تھا۔ آج یہ مقدس سفر کسی تفریحی ٹور میں بدل گیا ہے۔ مسجد الحرام میں نماز کے دوران بھی کیمرے کھلے رہتے ہیں، طواف کے دوران ویڈیو کالز ہوتی ہیں، اور صفا مروہ پر سیلفی سیشن چلتے ہیں۔

 

·      ہم نے اپنی عبادتوں کو بھی نمائش کا ذریعہ بنا لیا ہے:

·      نماز کی تصاویر لینا

·      قرآن پڑھتے ہوئے اسٹوریز بنانا

·      منیٰ اور عرفات میں لگژری کیمپس کی ویڈیوز شیئر کرنا

·      احرام میں فیشن شوز کرنا

 

کیا یہ سب ریا کاری کی نئی شکلیں نہیں؟ رسول اللہ ﷺ نے تو چھپ کر صدقہ کرنے کی ترغیب دی تھی، آج ہم اپنی ہر عبادت کو آن لائن نشر کر دیتے ہیں۔

 

ہمیں اپنے دل سے پوچھنا چاہیے:

1. کیا ہم واقعتاً اللہ کی رضا کے لیے حج کر رہے ہیں؟

2. کیا ہمارا مقصد صرف "حاجی" کا خطاب حاصل کرنا اور سوشل میڈیا پر شیئر کرنا تو نہیں؟

3. کیا ہم نے اپنی عبادتوں کو بھی دنیاوی نمائش کا ذریعہ بنا لیا ہے؟

 

حج و عمرہ کی برکت اسی میں ہے کہ انسان اپنے رب سے سچے دل سے توبہ کرے، نہ کہ لوگوں کو دکھانے کے لیے عبادت کرے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں خلوص نیت عطا فرمائے اور ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے۔ آمین۔

 

حقیقت یہ ہے کہ ہم نے اپنی عبادتوں کو بھی ایک "سوشل میڈیا شو" بنا دیا ہے۔ ہم نماز پڑھتے ہیں تو کیمرہ آن کر دیتے ہیں، قرآن پڑھتے ہیں تو اسٹوری لگا دیتے ہیں، اور اب حج و عمرہ جیسی عظیم عبادت کو بھی اپنی "پرسنلٹی ڈسپلے" کا ذریعہ بنا لیا ہے۔ کیا ہم بھول گئے ہیں کہ عبادت کا اصل مقصد اللہ کی رضا حاصل کرنا ہے، نہ کہ لوگوں کی توجہ؟ 

 

کیوں ہماری دعائیں قبول نہیں ہو رہیں؟ کیا وجہ ہے کہ غزہ میں ہونے والے مظالم ہمیں دکھائی نہیں دے رہے؟ یہ سوال ہمارے ضمیر کو جھنجوڑنے والا ہے۔ ہر روز بچے، بوڑھے اور عورتیں بے گناہ مارے جا رہے ہیں، مگر ہماری آنکھیں ان کے درد کو محسوس کرنے سے قاصر کیوں ہیں؟ کیا ہم نے اپنے دلوں کو پتھر کی طرح سخت بنا لیا ہے؟ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ وہ اپنے بندوں کی دعا ضرور سنتا ہے، لیکن شاید ہماری دعاؤں میں خلوص کی کمی ہے، یا پھر ہم خود ہی اپنے اعمال کی وجہ سے رحمتِ الٰہی سے محروم ہو چکے ہیں۔ ہم صرف زبانی دعائیں کرتے ہیں، عملی طور پر کوئی اقدام نہیں اٹھاتے، اور پھر یہ شکوہ کرتے ہیں کہ ہماری دعائیں کیوں قبول نہیں ہو رہیں۔ 

 

کیا وجہ ہے کہ غزہ کے مظلوموں کی چیخیں اور پکار ہم تک نہیں پہنچ رہی؟ کیا ہم نے اپنے کانوں کو حقائق سے بند کر لیا ہے، یا پھر ہماری روحیں اتنی مردہ ہو چکی ہیں کہ ہم درد محسوس ہی نہیں کرتے؟ دنیا بھر میں میڈیا طاقتور حکومتوں کے اشاروں پر ناچ رہا ہے، اور غزہ کے مظالم کو جان بوجھ کر نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ لیکن کیا ہم بھی اسی نظام کا حصہ بن چکے ہیں؟ کیا ہم بھی ان خاموش تماشائیوں میں شامل ہو گئے ہیں جو ظلم ہوتا دیکھ کر بھی آنکھیں بند کر لیتے ہیں؟ حضرت علیؓ کا قول ہے کہ "ظالم کی مدد نہ کرنا بھی مظلوم پر ظلم ہے"، لیکن ہم تو ظالم کی مدد تو درکنار، مظلوم کی آواز تک اٹھانے سے گریز کر رہے ہیں۔ 

 

ہمارے خون سفید کیوں ہو رہے ہیں؟ ہم نے بے حسی کا لبادہ کیوں اوڑھ رکھا ہے؟ شاید ہم موت سے ڈر گئے ہیں، شاید ہماری زندگیوں میں مادیت اور آسائشات نے ہمیں اس قدر گھیر لیا ہے کہ ہم دوسروں کے درد کو محسوس ہی نہیں کر پاتے۔ لیکن تاریخ گواہ ہے کہ جو قومیں مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہوتی ہیں، اللہ تعالیٰ ان کی مدد کرتا ہے۔ ہمیں اپنے دل کی مردہ دھڑکنوں کو زندہ کرنا ہوگا، اپنی بے حسی کو توڑنا ہوگا، اور غزہ کے مظلوموں کے لیے نہ صرف دعا کرنی ہوگی بلکہ عملی طور پر ان کی آواز بننا ہوگا۔ ورنہ یہی بے حسی ہمارے اپنے ایمان کو بھی کمزور کر دے گی، اور ہماری دعائیں محض الفاظ تک محدود ہو کر رہ جائیں گی۔

اس آرٹیکل کا مقصد قارئین کو یہ احساس دلانا چاہتی ہے کہ حج و عمرہ جیسی عظیم عبادات کو سوشل میڈیا کی نمائش کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔ ہمیں اپنی نیتوں کو خالص کرنے اور عبادت کی اصل روح کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

 

 اللہ ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے!  آمین۔ 

  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔

Post Top Ad

مینیو