google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 دجال سے نجات کےلئے ہمیں کیا تعلیمات دی گئی ہیں؟ - Bloglovers

تازہ ترین پوسٹ

Post Top Ad

پیر، 24 مئی، 2021

دجال سے نجات کےلئے ہمیں کیا تعلیمات دی گئی ہیں؟

دجال سے نجات کےلئے ہمیں کیا تعلیمات دی گئی ہیں؟

محترم قارئین کرام! یہ بات تو طے ہے کہ دجال نے اس امت میں آنا ہے کب آنا، کیسے آنا ہے، کہاں ہے اس وقت  یہ اللہ رب العزت ہی بہتر جاننے والے ہیں لیکن احادیث مبارکہ میں جو بھی اشارات آپ ﷺ نے اپنی امت کی بھلائی کے لئے فرمائے ہیں میں نے کوشش کی کہ ان کو یکجا کر کے آپ تک پہنچا سکوں۔ یہ بات بھی روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ دجال اس وقت آئے گا جب لوگ اس کا ذکر کرنا چھوڑ چکے ہونگے، مطلب اس کوکوئی جانتا تک نہیں ہوگا، وعظ و نصحیت کرنے والے ممبر رسول پر بیٹھ کر جھوٹ بولیں گے یا دیگر موضوعات  پر بحث کر یں گے مگر اصل حقائق کی طرف نہیں آئیں گے۔ قرآن پڑھنے والے تو کثیر تعداد میں ہوں گےمگر دین سمجھانے والے نہیں ہوں گے۔اور یہ سب کام ایک دم سے تبدیل نہیں ہوگا آہستہ آہستہ وہ لوگ اپنے مقصد کیطرف بڑھ رہے ہیں ۔ اور ہم اپنی آنے والی نسلوں کو کچھ بھی نہیں دے رہے۔



آج اداروں میں پڑھائی جانے والی کتب میں اس کا ذکر نہیں ملتا،آہستہ آہستہ یہود ونصاریٰ نے ہمارے نصاب میں سے بڑی چالاکیوں سے ان تعلیمات کو حذف کروا دیا ہے اور ہم بحثیت مسلمان بھی یہ سمجھنے لگ گئے ہیں کہ یہ موضوعات بچوں کو نہیں پڑھانے چاہیے اس لئے ہم نے خود ان موضوعات کو زیر بحث لانا مناسب نہیں سمجھا کیونکہ ہم اللہ اور اس کے رسول سےزیادہ جانتے ہیں اس لئے پس پشت  ڈال دئیے ہیں ان سب تعلیمات کو۔  حضرت نوح ﷤ سے لیکر آپ ﷺ تک جس فتنے کا ذکر کرتے آئے ہیں  اس کو ہم نے بہت چھوٹا سمجھا، شاید کچھ لوگوں کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ یہ سب فضولیا ت بتائی گئی ہیں۔

آپ ﷺ نے  فرمایا " جو کوئی دجال کے بارے میں سنے تو و ہ اس سے دور رہے۔ اللہ کی قسم! ایک شخص ، جو خود کو مومن سمجھتا  ہوگا، جب اس کے نزدیک آئے گا تو اس  کے پیدا کردہ شبہات سے متاثر ہو کر اس کے پیروکاروں میں شامل ہو جائےگا"۔

اس حدیث میں واضح بیان فرمایا کہ جسے دجال کے نکلنے کا پتہ چل جائےکہ وہ ظاہر ہو چکا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ اس سے جتنا ممکن ہو سکتا ہے دور رہے اور اس کے نزدیک ہرگز نہ جائے، ایک مومن شخص جو اس وقت کا بہترین ایمان والا ہوگا وہ بھی اگر دجال کےپاس آئے گا تو اس کے پھیلائے ہوئے جال میں پھنس کے رہ جائے گا۔  جب اس کا فتنہ دیکھے گا جیسے کہ مردوں کو زندہ کرنا اور اس کا جادو کرنا وغیرہ تو اس کے پیروکاروں میں شامل ہو جائے گا۔

ایک اور مقام پر کچھ اس طرح ارشاد فرمایا " لوگ دجال  سے بچنے کے لئے بھاگ کر پہاڑوں میں رو پوش ہو جائیں گے"

شاید لوگ اپنے ایمان کو بچانے کی خاطر خود کو غاروں میں چھپا لیں گے تاکہ وہ اس فتنہ سے دور رہ سکیں ۔اس فتنہ کی ہولناکیوں سےپتہ چلتا ہے کہ وہ کس قدر عظیم ہوگا۔

٭     اللہ رب العزت کے ناموں اور   صفات کا علم حاصل کرنا

دجال ایک آنکھ سے کاناہوگا اور اللہ تعالیٰ ہرگز ایسا نہیں ہے۔ بلکہ وہ حسین و جمیل اور تمام تر نقائص سے پاک ہے وہ قدوس اور ہر عیب سے پاک ہے۔ جیسے کہ اللہ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا "اس جیسی کوئی چیز نہیں، وہ سب کچھ سننے والا اور دیکھنے والا ہے"۔

٭     سورۃ کہف کی ابتدائی دس آیات کی تلاوت

آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا"جو کوئی  سورۃ کہف کی ابتدائی دس آیات یاد کر لے گا وہ دجال کے فتنے سے بچا لیا جائےگا"۔ایک اور مقام پر کچھ اس طرح سے بیان فرمایا "تم میں سے جو کوئی دجال کو پائے اسے چاہیے کہ وہ اس کے سامنے سورۃ کہف کی ابتدائی آیات کی تلاوت کرئے"۔

بنیادی طور پر اس سورۃ کی آغاز میں اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا کہ اس نے غاز والے نوجوانوں کو اس ظالم بادشاہ کی دست برو سے بچایا جو ان کو گرفتار کرنا چاہتا تھا۔ ایک اور حدیث میں آپ ﷺ نے فرمایا " جو شخص سورہ کہف کی اس طرح تلاوت کرے جس طرح وہ اتری ہے، پھر ا س کا سامنا دجال سے ہو جائے تو وہ ا س پر مسلط نہیں ہو سکے گا، یا اسے اس مومن پر کوئی غلبہ حاصل نہیں ہو سکے گا۔"۔

٭     نماز کے آخر میں فتنہ دجال سے پناہ طلب کرنا

نماز میں آخری تشہد میں سلام پھیرنے سے پہلے  آپ ﷺ نے یہ دعا سکھلائی جسکا  ترجمہ  ہے " اے اللہ ! میں تجھ سے آتش دوزخ کےعذاب سے، قبر کے عذاب سے،حیات و موت کے فتنے سے اور مسیح دجال کے فتنے سے پناہ مانگتا ہوں

٭     مکہ اور مدینہ میں سے کسی ایک میں پناہ حاصل کرنا

 مکہ اور مدینہ پوری کائنات میں ایسی محفوظ جگہیں ہیں جہاں دجال داخل نہیں ہوسکے گا۔مومن لوگ ان دو مقامات  پر اپنے ایمان کو بچانے کے لئےاور اس فتنہ سے بچنے کے لئے خود کو محفوظ کریں گے۔

٭     اللہ رب العزت سے بخشش اور مدد طلب کرنا

اللہ کے نبی  حضرت محمد ﷺ  نے ارشاد فرمایا " جو شخص اس کی آگ کے فتنے میں مبتلا ہو جائے وہ اللہ تعالی ٰ سے مدد طلب کرے"

٭     زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس فتنہ کے بارے میں آگاہی فراہم کی جائے تاکہ لوگ اس فتنہ سے بچ سکیں

اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا" دجال اس وقت تک نہیں نکلے گا جب تک لوگ اس کے ذکر سے غافل نہ ہو جائیں"۔ یعنی کوئی بھی شخص دجال کا نہ تو ذکر کرے گا اور نہ اس کے بارے میں سوچے گا جب لوگ اس کو بھول جائیں گے اور اس کی صفات ذہنوں سے نکل جائیں گی اور کثیر فتنوں کےباوجود لوگ اس کے بارے میں احتیاط ترک کردیں گے تو اس وقت دجال ظا ہر ہوگا۔

٭     علم شریعت سے خود کو تیار کرنا

اللہ تعالی ٰ پر ایمان کے ساتھ ساتھ علم شرعی ہر فتنے کے مقابلے کے لئے موثر ہتھیار ہے۔ آج فتنوں کے اس دور میں جہاں بھائی بھائی کا نہیں ہے وہاں یہودی اپنے مسیح دجال کو لانے اور امت مسلمہ میں بے حیائی اور فحاشی پھیلانے میں پوری طرح سے تلے ہوئے ہیں وہ اپنے اس مشن کو جاری و ساری رکھنے کی خاطر طرح طرح کی ایپلیکشنزکا استعمال کر کے مسلمانوں کوگمراہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں تاکہ یہ ان کا استعمال کرتے چلے جائیں اور اپنی آنے والی نسل کو تباہ و برباد کر بیٹھیں ان میں سے کوئی ایسا نہ ہو جو دجال کا ذکر کرے، افسوس کہ آج ہماری نسل پوری طرح سے تباہی و بربادی کی طرف دھنستی چلی جارہی ہے۔جسے امام اور خلیفہ بنا کر زمین پر بھیجا گیا، آج وہی ٹک ٹاک پر ویڈیوز بنا کر شئیر کررہے ہیں ان کاموں کو سرانجام دینےکے لئےہمارے گھر کی عزتیں تک محفوظ نہیں ہیں۔ہم نے اپنے گھروں میں یہود ونصاریٰ کی غلاظت تو بھر لی مگر چند ٹکوں کے عوض اپنے ایمان کا سودا کرلیا۔اور آخرت کے مقابلے میں دنیا کا یہ سودا بڑے ہی گھاٹے کا سودا ہے۔ بھائیو! ہوش کے ناخن لو! اپنے بچوں کو دین کی تعلیمات دیں تاکہ ان کی  دنیا و آخرت دنوں میں بھلائی ہو سکے۔خود بھی اس پرعمل پیرا ہوں اور اپنی اولادوں کو بھی محفوظ کریں۔   

 

6 تبصرے:

براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔

Post Top Ad

مینیو