google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 دین کی پاکیزگی پر 50 بدعتی حملے 27بزرگوں کی قبروں پر دھاگے باندھنا - Bloglovers

تازہ ترین پوسٹ

Post Top Ad

جمعہ، 1 نومبر، 2024

دین کی پاکیزگی پر 50 بدعتی حملے 27بزرگوں کی قبروں پر دھاگے باندھنا


 

اسلام ایک توحید پر مبنی دین ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی عبادت میں کسی قسم کی شراکت کو سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ بدعت (ایسی نئی رسم جو دین میں شامل نہ ہو) اور شرک (اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرنا) جیسے اعمال دین کی روح کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ان میں سے ایک بدعت، جو معاشرے میں رائج ہوچکی ہے، قبروں پر دھاگے باندھنا ہے۔ ذیل میں اس عمل کی تفصیل، اس کے تاریخی پس منظر، اور اس پر مختلف مسالک اور مذاہب کے نقطۂ نظر کو بیان کیا گیا ہے۔

 

قبروں پر دھاگے باندھنا ایک ایسا عمل ہے جس میں لوگ مختلف رنگوں کے دھاگے، کپڑے یا چوڑیاں بزرگوں کے مزارات یا قبروں پر باندھ دیتے ہیں۔ اس عمل کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ ان سے برکت حاصل ہو، ان کی حاجات پوری ہوں، یا مشکلات دور ہوں۔ اس عمل میں قبروں یا اولیاء اللہ کے مزارات پر ان کے وسیلے سے دعائیں مانگی جاتی ہیں۔

 

قبروں پر دھاگے باندھنے کی روایت تاریخی طور پر مختلف ثقافتوں اور مذاہب میں موجود رہی ہے۔ یونان، روم، اور برصغیر کی روایات میں بھی مقدس مقامات پر نذریں چڑھانا اور خاص علامتیں باندھنا دیکھا گیا ہے۔ اسلامی دنیا میں یہ عمل زیادہ تر صوفیاء کرام اور بعض اولیاء کے مزارات کے ساتھ منسلک ہوا۔ اس کا آغاز برصغیر پاک و ہند میں خاص طور پر مغل دور میں نظر آتا ہے، جہاں مختلف مذہبی عقائد اور رسوم ایک دوسرے سے متاثر ہوئے۔

 

اسلامی تعلیمات میں توحید یعنی اللہ کی واحدانیت بنیادی اصول ہے۔ اس پر قرآن میں واضح ارشادات ہیں:”بیشک اللہ اس کو نہیں بخشے گا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے، اور اس کے علاوہ جس کو چاہے بخش دے گا، اور جس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کیا، تو اس نے بہت بڑا گناہ کیا۔“

 

مزارات پر دھاگے باندھ کر برکت طلب کرنا، اس بات کا اظہار ہے کہ ان مزارات میں خدا کے علاوہ بھی کوئی طاقت موجود ہے جو ہماری دعاؤں کو قبول کر سکتی ہے۔ یہ عمل توحید میں خلل ڈالنے کے مترادف ہے اور شرک کی ایک شکل سمجھا جاتا ہے۔

 

 عیسائیت: مسیحیت میں بھی کچھ لوگ مقدس مقامات پر مختلف اشیاء باندھ کر برکت حاصل کرنے کا عقیدہ رکھتے ہیں۔ بعض چرچز میں شمع جلانا یا کسی مقدس مقام پر کچھ باندھنا ایک عام بات ہے۔

   یہودیت: یہودیوں میں "ویشنگ وال" (دیوار گریہ) پر کاغذ پر دعائیں لکھ کر رکھنے کا رواج ہے۔

 ہندوازم: ہندو مذہب میں مخصوص درختوں یا مقامات پر دھاگے باندھ کر منتیں مانگنے کا رواج پایا جاتا ہے۔

 بدھ مت اور جین مت: ان مذاہب میں بھی مختلف اشیاء یا دھاگے باندھ کر عبادت گاہوں پر منتیں مانگی جاتی ہیں۔

 

اسلام میں قبروں اور مزارات پر کسی قسم کی شرکیہ یا بدعتی رسومات کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے اس بارے میں سخت تنبیہ فرمائی ہے: ”تم سے پہلی قومیں قبروں کو عبادت گاہ بنا کر ہلاک ہوئیں، لہٰذا قبروں کو سجدہ گاہ نہ بناؤ، میں تمہیں اس سے منع کرتا ہوں۔“ 

احمدیہ: اس جماعت میں عموماً قبروں پر دھاگے باندھنے کا تصور نہیں پایا جاتا۔

 دیوبندی: دیوبندی علما کے نزدیک یہ عمل سراسر بدعت ہے اور اس کی مذمت کی جاتی ہے۔

 بریلوی: بریلوی مسلک میں بعض افراد اس عمل کو جائز سمجھتے ہیں، خصوصاً اگر ان سے کسی بزرگ کی نسبت ہو۔

 اہل تشیع: اہل تشیع میں بھی کچھ لوگ مزارات پر اس عمل کو جائز سمجھتے ہیں، جبکہ علما کا مؤقف ہے کہ توحید کے خلاف کوئی عمل نہیں ہونا چاہیے۔

 اہل حدیث: اہل حدیث علما اس عمل کو شدید بدعت اور شرک قرار دیتے ہیں اور اس سے بچنے کی تلقین کرتے ہیں۔

 ندوی اور جماعت اسلامی: دونوں کے نزدیک یہ عمل بدعت ہے اور اسلامی توحید کے خلاف ہے۔

 

ائمہ اربعہ (امام ابو حنیفہ، امام مالک، امام شافعی، امام احمد بن حنبل) سمیت اکثر علماء نے قبروں پر کسی قسم کے شرکیہ عمل کی مخالفت کی ہے۔ امام مالک کے نزدیک قبروں پر کسی بھی غیر ضروری عمل کو سختی سے ترک کرنا چاہیے، اور توحید کو نقصان پہنچانے والی ہر چیز ممنوع ہے۔

 

1. تعلیمات اسلام: قرآن و سنت کی تعلیمات کو سمجھنا اور ان پر عمل کرنا سب سے اہم ہے۔

   2. شرک سے اجتناب: شرک سے بچنے کے لیے توحید کا درس سمجھنا اور دوسروں کو بھی اس کی تعلیم دینا ضروری ہے۔

3. علماء کی رہنمائی: علماء کرام سے راہنمائی حاصل کریں اور ان کے بیانات کو سنیں جو اس عمل کی مذمت کرتے ہیں۔

4. اللہ سے براہ راست تعلق: ہر دعا اور مشکل کا حل اللہ کی ذات میں ہے۔  ”ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔“

 

قبروں پر دھاگے باندھنے جیسی بدعات اسلام کی روح کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ ان خرافات سے بچ کر دین کی اصل تعلیمات کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اللہ کی توحید اور اس کی عبادت خالص رہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔

Post Top Ad

مینیو