اسلامی تعلیم کا بنیادی
مقصد اچھے اور نیک انسان کی تخلیق کیوں ہے؟
اسلامی تعلیم کا مقصد محض
دنیاوی علم سکھانا یا مہارتوں کو فروغ دینا نہیں ہے، بلکہ اس کا بنیادی مقصد ایک
اچھے اور نیک انسان کی تخلیق ہے۔ ایک ایسا انسان جو اللہ کی اطاعت کرے، حقوق
العباد کو ادا کرے، اور اپنے اردگرد کے معاشرے میں خیر و بھلائی پھیلائے۔ قرآن و سنت
میں اسلامی تعلیم کی بنیاد انسان کی روحانی، اخلاقی اور فکری تربیت پر رکھی گئی
ہے، تاکہ ایک مثالی معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔
اس مضمون میں ہم قرآن و
سنت کی روشنی میں اس بات کا جائزہ لیں گے کہ کیوں اسلامی تعلیم کا بنیادی مقصد
اچھے اور نیک انسان کی تخلیق ہے اور کیسے اسلامی تعلیمات ایک انسان کو بہتر اخلاق
و کردار کا حامل بناتی ہیں۔
1. اسلام میں علم کی اہمیت اور مقصد
اسلام نے علم کو بہت زیادہ
اہمیت دی ہے اور مسلمانوں کو علم حاصل کرنے کی ترغیب دی ہے۔ قرآن مجید کی پہلی وحی
ہی علم کے بارے میں نازل ہوئی "پڑھ اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا۔"
یہ آیت اسلامی تعلیم کی بنیاد کو واضح کرتی ہے کہ علم کا مقصد اللہ کی معرفت حاصل
کرنا اور اس کے احکامات کی اطاعت کرنا ہے۔ علم کو اللہ کی راہنمائی کے تحت حاصل
کرنا ہی انسان کو نیک اور صالح بناتا ہے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "علم حاصل
کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔"
یہ حدیث بتاتی ہے کہ علم کا حصول ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے، اور یہ علم انسان کو
اللہ کے قریب لانے، اسے نیک بنانے اور زندگی کے ہر شعبے میں رہنمائی فراہم کرنے کا
ذریعہ بنتا ہے۔
2. اخلاقی تربیت: اسلامی تعلیم کا مرکز
اسلامی تعلیم کا ایک اہم
پہلو انسان کی اخلاقی تربیت ہے۔ قرآن مجید اور سنت میں بار بار اس بات پر زور دیا
گیا ہے کہ ایک مسلمان کا کردار کیسا ہونا چاہیے اور اسے کیسی اخلاقی اقدار کو
اپنانا چاہیے۔
اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں
فرماتا ہے: "بیشک تمہارے لیے رسول اللہ (ﷺ) کی زندگی میں بہترین نمونہ ہے، ہر
اُس شخص کے لیے جو اللہ اور قیامت کے دن کی امید رکھتا ہے اور اللہ کو کثرت سے یاد
کرتا ہے۔"
نبی کریم ﷺ کی سیرت
مبارکہ ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے کہ ایک مسلمان کیسا ہونا چاہیے۔ آپ ﷺ نے اپنی
پوری زندگی اخلاقی بلندیوں پر گزاری اور مسلمانوں کو بھی انہی اقدار کی پیروی کرنے
کی تعلیم دی۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "میں اخلاقی
فضائل کی تکمیل کے لیے بھیجا گیا ہوں۔"
یہ حدیث اسلامی تعلیم کے بنیادی مقصد کو واضح کرتی ہے کہ اس کا اہم پہلو انسان کو
اعلیٰ اخلاق کا حامل بنانا ہے، تاکہ وہ دنیا میں اچھا کردار پیش کر سکے اور معاشرے
میں بھلائی پھیلا سکے۔
3. توحید اور اللہ کی اطاعت: اسلامی تعلیم کی اساس
اسلامی تعلیم کا سب سے
بڑا مقصد انسان کو توحید کی معرفت دینا اور اسے اللہ کی اطاعت کی راہ پر گامزن
کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے، اور اسلامی تعلیم
اس عبادت کی رہنمائی فراہم کرتی ہے۔
اللہ تعالیٰ قرآن میں
فرماتا ہے "اور میں نے جنوں اور انسانوں کو صرف اس لیے پیدا کیا کہ وہ میری
عبادت کریں۔" اسلامی تعلیم کا مقصد انسان کو
اللہ کی بندگی سکھانا ہے تاکہ وہ اپنے تمام اعمال اور زندگی کے ہر پہلو میں اللہ کی
رضا کو مقدم رکھے۔ نیک اور صالح انسان کی تخلیق کا مطلب یہی ہے کہ وہ اپنے رب کا
وفادار بندہ بنے اور اس کے احکامات کے مطابق زندگی گزارے۔
4. حقوق العباد کی ادائیگی: نیک انسان کی تخلیق کی بنیاد
اسلامی تعلیم صرف اللہ کی
عبادت تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ انسانوں کے ساتھ حسن سلوک اور حقوق العباد کی ادائیگی
پر بھی زور دیتی ہے۔ ایک نیک انسان وہی ہوتا ہے جو اللہ کے حقوق کے ساتھ ساتھ
انسانوں کے حقوق کو بھی پورا کرے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا "مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں، اور
مومن وہ ہے جس سے لوگوں کی جان اور مال محفوظ ہو۔" یہ
حدیث اس بات پر زور دیتی ہے کہ اسلامی تعلیم انسان کو صرف روحانی عبادات کی تعلیم
نہیں دیتی، بلکہ اسے ایک اچھا شہری، ہمسایہ اور انسان بننے کی بھی تربیت دیتی ہے۔
نیک انسان وہی ہے جو دوسروں کے ساتھ بھلائی کرے اور ان کے حقوق کا خیال رکھے۔
5. صبر، تقویٰ اور استقامت: اسلامی تعلیمات کی بنیادی صفات
اسلامی تعلیم کا مقصد
انسان کو اخلاقی اور روحانی طور پر مضبوط بنانا ہے تاکہ وہ مشکلات کا سامنا صبر
اور استقامت سے کر سکے۔ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے:
"اے ایمان والو! صبر کرو اور
ثابت قدم رہو اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔"
صبر اور تقویٰ وہ صفات ہیں جو انسان کو نیک اور صالح بناتی ہیں۔ اسلامی تعلیمات
انسان کو ان صفات کو اپنانے کی تلقین کرتی ہیں تاکہ وہ دنیاوی مشکلات کا مقابلہ کر
سکے اور اللہ کی راہ میں ثابت قدم رہے۔
6. معاشرتی بہتری اور بھلائی: اسلامی تعلیم کا وسیع مقصد
اسلامی تعلیم کا ایک اور
اہم مقصد یہ ہے کہ انسان کو ایسا بنایا جائے جو معاشرے میں بھلائی پھیلائے اور ظلم
و فساد سے بچائے۔ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے:
"تم بہترین امت ہو جو لوگوں
کے لیے نکالی گئی ہے، تم نیکی کا حکم دیتے ہو اور برائی سے روکتے ہو۔"
یہ آیت مسلمانوں کو یاد دلاتی ہے کہ ان کی ذمہ داری صرف اپنی ذات تک محدود نہیں،
بلکہ وہ معاشرے میں نیکی پھیلانے اور برائی کو ختم کرنے کا فرض ادا کریں۔ اسلامی
تعلیم انسان کو معاشرتی بھلائی کا پیامبر بناتی ہے اور اسے دنیا میں خیر و بھلائی
پھیلانے کی ترغیب دیتی ہے۔
7. اسلامی تعلیمات اور عمل کی ہم آہنگی
اسلامی تعلیم کا مقصد صرف
نظریات کو سکھانا نہیں، بلکہ عملی طور پر ان پر عمل پیرا ہونا بھی ہے۔ نیک انسان کی
تخلیق کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنی زندگی میں اسلامی اصولوں کو اپنائے اور ان پر عمل
کرے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا "قیامت کے
دن آدمی کے قدم نہیں ہٹیں گے جب تک اس سے چار سوالات نہ کیے جائیں: اس کی عمر کے
بارے میں کہ کہاں گزاری، اس کے علم کے بارے میں کہ کہاں استعمال کیا، اس کے مال کے
بارے میں کہ کہاں سے کمایا اور کہاں خرچ کیا، اور اس کے جسم کے بارے میں کہ کہاں
استعمال کیا۔"یہ حدیث بتاتی ہے کہ علم کا
مقصد عمل ہے، اور ایک نیک انسان وہی ہے جو اپنے علم کو عملی زندگی میں استعمال
کرے۔
8. اسلامی تعلیم اور آخرت کی کامیابی
اسلامی تعلیم کا آخری اور
اہم مقصد آخرت کی کامیابی حاصل کرنا ہے۔ ایک نیک انسان وہ ہوتا ہے جو دنیا میں
اچھے اعمال کرے اور آخرت میں اللہ کی رضا اور جنت کی طلب رکھے۔
اللہ تعالیٰ قرآن میں
فرماتا ہے: "جو کوئی آخرت کی کھیتی چاہتا ہے، ہم اس کی کھیتی میں اضافہ کرتے ہیں،
اور جو دنیا کی کھیتی چاہتا ہے، ہم اسے اسی میں سے دیتے ہیں، اور آخرت میں اس کا
کوئی حصہ نہیں۔" یہ آیت بتاتی ہے کہ اسلامی
تعلیم کا اصل مقصد آخرت کی کامیابی ہے، اور ایک نیک انسان وہی ہے جو دنیا کے ساتھ
ساتھ آخرت کی بھی فکر کرے اور اللہ کی رضا کی طلب رکھے۔
اسلامی تعلیم کا بنیادی
مقصد ایک اچھے اور نیک انسان کی تخلیق ہے تاکہ وہ اللہ کی اطاعت کرے، حقوق العباد
کو پورا کرے، اور معاشرے میں خیر و بھلائی پھیلائے۔ قرآن و سنت میں اسلامی تعلیمات
انسان کی روحانی، اخلاقی، اور فکری تربیت کا مکمل نظام فراہم کرتی ہیں۔ اس کا مقصد
صرف دنیاوی کامیابی نہیں، بلکہ آخرت کی کامیابی اور اللہ کی رضا حاصل کرنا ہے۔
ایک نیک انسان کی تخلیق
کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنی ذات، معاشرے اور اللہ کے حقوق کو پہچانے اور ان پر عمل
کرے۔ اسلامی تعلیم انسان کو بہترین اخلاق، کردار، اور دینی شعور عطا کرتی ہے تاکہ
وہ دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کر سکے۔
مزید
آرٹیکل پڑھنے کے لئے ویب سائٹ وزٹ کریں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔