//gloorsie.com/4/6955992 //woafoame.net/4/6956026 //zeekaihu.net/4/6906862 آپ ﷺ نے فرمایا عاجز بن جانا مگر فاسق کبھی نہ بننا۔

آپ ﷺ نے فرمایا عاجز بن جانا مگر فاسق کبھی نہ بننا۔

آپ ﷺ نے فرمایا  عاجز بن جانا مگر فاسق کبھی نہ بننا۔

دوستو! لفظ فاسق اور فاجر دونوں ہی عربی زبان سے اردو زبان میں شامل  ہوئے ہیں۔  دونوں کا مطلب بھی تقریبا ملتا جلتا ہے۔  فاجر کا مطلب ایسا شخص جو گناہ  کی لذت میں لت پت ہو، گنہگار شخص،  حق بات سے منہ موڑنے والا، جبکہ فاسق  ایسے شخص کو کہتے ہیں جو اللہ رب العزت کی اطاعت سے دور ہو گیا ہو، حرام کا مرتکب ہو، غیر عادل  شخص، اللہ رب العزت کی نافرمانی کرنے والا، شرعی حدود کو توڑنے والا،  ایسا شخص جو سب کچھ جانتے ہوئے بھی کہ میں جو کر رہا ہوں وہ درحقیقت غلط ہے اور پھر بھی خواہشات کی تکمیل کے لئے گناہ کی لذت میں گر جانا فاسق  کے زمرے میں آتا ہے۔

جیسے اللہ رب العزت نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا "اور جو لوگ نافرمان ہوئے سو ان کا ٹھکانا دوزخ ہے۔ وہ جب بھی اس سے نکل بھاگنے کا ارادہ کریں گے تو اسی میں لوٹا دیئے جائیں گے اور ان سے کہا جائے گا کہ اِس آتشِ دوزخ کا عذاب چکھتے رہو جِسے تم جھٹلایا کرتے تھے"



کچھ عرصہ قبل میں نے آرٹیکل لکھے تھے ۔ قوم کی قیادت گھٹیا اور فاسق لوگوں کے ہاتھوں میں کیوں ہوگی؟"، آج کا عنوان بھی انھی سے ملتا جلتا ہے  جو آپ سب کے گوش گزار کرنے کی جسارت کررہا ہوں۔

آپ ﷺ نے جن قیامت کی جن نشانیوں کا ذکر فرمایا تھا ان بہت سی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ آدمی کو ختیار دیا جائے گا کہ وہ فسق و فجور کا ارتکاب کرے یا پھر عاجز، کمزور، مفلس ، بنیاد پرست ہونے کا الزام قبول کرے، یعنی اس کو بزدل ، کمزور، عاجز ہونے کا طعنہ دیا جائے گا۔

ایک روایت کے مطابق آپ ﷺ نے فرمایا " لوگوں پر ایک زمانہ ایسا بھی آئے گا جس میں آدمی کو بدکاری، یا درماندگی میں سے ایک کے انتخاب کا اختیار دیا جائےگا، جو شخص اس زمانے کو پائے اسے چاہیے کہ عاجز بن جائے مگر فاسق و فاجر نہ بنے"۔

دوستو! اس روایت کے مطابق یہ علامت صغریٰ پوری طرح سے ہمارے موجودہ دور میں ظاہر ہو چکی ہے۔ ایک سال قبل انڈیا میں ایک مسلمان لڑکی کی حجاب کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی  یعنی جو عورت حجاب کی پابندی کرتی ہے اسے طعنہ دیا جاتا ہے کہ وہ رجعت پسند اور عاجز خاتون ہے،  اسی طرح بے حیائی پھیلانے والے ٹی وی چینل نہ دیکھنے والے کو بھی اسی طرح کے طعنوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے کہ یہ شخص ترقی پسند نہیں، زمانے کے ساتھ نہیں چلتا، قدامت پسند ہے، وغیرہ ،ہمارے اردگرد معاشرے میں نظر دوڑائیں تو رشوت خوری، سفارش، قتل وغارت، خونریزی، بدعنوانی، چوری چکاری، ڈاکہ زنی،  ناحق زمین پر قبضہ کرنا، عادل کا عدل نہ کرنا،  قبر پرستوں  اور مزارات پر چادر نہ چڑھانا،   ان سب کو کسی نہ کسی راستے کا انتخاب کرنا پڑتا ہے۔

اگر آسان الفاظ میں سمجھاؤں تو آدمی کو دو باتوں میں سے ایک کو اختیار کرنے کا فیصلہ کرنا پڑتا ہے یا تو وہ بھی انھی کی طرح فسق وفجور اور بدکاری میں شریک ہو جائے اور لوگوں کی لعن طعن ، طعن وتشنیع سے پاک ہو جائے، یا پھر اللہ رب العزت کو راضی کرنے کے لئے خود پر کمزور، قدامت پرستی، فرسودہ سوچ، بنیادی پرستی ہونے کا الزام برداشت کرلے مگر یادر ہے گناہ کی دلدلی ، نافرمانیوں  والی زندگی سے دور رہے،اور ایسے لوگوں سے بھی دور رہے جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات و تعلیمات کی دھجیاں بکھیرنے میں  مصروف عمل ہیں۔

اسی حدیث کے پیش نظرذرہ آج ملک پاکستان کے حالات کا جائزہ بھی لیں تاکہ بات سمجھ آئے کہ کس طرح تعلیمات ِ اسلامی کو فراموش کر کے ہم بدمستی کے عالم میں کھوئے ہوئے ہیں ۔  

منصف کا انصاف کرنا،  حکمران کا عوام سے دھوکہ کرنا، طاقت کا غلط استعمال ، ذرائع کا ناجائز استعمال، بدعنوانی کا بول بالا، طاقت اور خواہشات کی تکمیل کے لئے کئے جانے والے بم دھماکے، وغیرہ

ایسے حالات وواقعات میں انسان کو عاجز رہنے کا حکم فرمایا گیا ہے کیوں کہ اس دور میں انسان فاسق و فاجز زیادہ ہے بدنسبت عاجز ، کمزور رہنے کے۔فیصلہ آپ کیجئے،  کیا ہم اللہ کے بتائے ہوئے راستے پر چل رہے ہیں؟ کیا رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات کے مطابق زندگی بسر کر رہے ہیں؟ کیا ہم قرآن وحدیث کے مطابق فیصلے کر پارہے ہیں؟ کیا ہم تنہائی میں اپنے نفس کو برائیوں سے بچا پا رہے ہیں؟ کیا ہم اپنی ذمہ داریاں ٹھیک سے سرانجام دے رہے ہیں؟ کیا ہم دوسروں کا حق مار رہے ہیں؟ کیا ہم معاشرے میں محفوظ ہیں؟کیا ہماری عزتیں محفوظ ہیں  جو سوشل میڈیا پر ناچتی دکھائی دیتی ہیں؟

دوستو! اپنے آپ کو بھی بچاؤ اور اپنے اہل وعیال کو بھی بچاؤ  یہ دور فتنوں کا دور ہے ۔ اللہ رب العزت ہم سب کو اپنی امان میں رکھے۔ آمین

2/Post a Comment/Comments

براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔