google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 غفلت میں چھپے 50 گناہ 47۔ بغیر عذر شرعی جماعت کی نماز چھوڑنا - Bloglovers

تازہ ترین پوسٹ

Post Top Ad

جمعہ، 27 ستمبر، 2024

غفلت میں چھپے 50 گناہ 47۔ بغیر عذر شرعی جماعت کی نماز چھوڑنا



غفلت میں چھپے 50 گناہوں کی فہرست میں سنتالیسواں گناہ بغیر عذر شرعی جماعت کی نماز چھوڑناہے۔ اگر آپ مزید آرٹیکل پڑھنا چائیں تو نیچے دئیے گئے لنک پر کلک کر کے پڑھ سکتے ہیں۔

 

نماز اسلام کا بنیادی رکن اور بندے کی اللہ سے براہ راست تعلق کا ذریعہ ہے۔ قرآن و حدیث میں نماز کی اہمیت کو انتہائی واضح الفاظ میں بیان کیا گیا ہے، اور اسے ایمان کی علامت اور مسلمان کی پہچان قرار دیا گیا ہے۔ نماز کی عدم ادائیگی یا باجماعت نماز چھوڑنا ایک ایسا عمل ہے جو دین میں غفلت اور روحانی زوال کا باعث بنتا ہے۔ اس مضمون میں ہم نماز کی اہمیت، بغیر عذر شرعی جماعت کی نماز چھوڑنے کی مذمت اور موجودہ دور میں اس رجحان کے اسباب پر غور کریں گے۔

 

اسلام میں نماز کو خصوصی حیثیت حاصل ہے اور قرآن مجید میں متعدد مقامات پر نماز کے قیام کا حکم دیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتا ہے: بے شک نماز مومنوں پر مقررہ وقتوں میں فرض ہے۔اس آیت سے واضح ہوتا ہے کہ نماز ایک مقررہ وقت کی پابندی کے ساتھ فرض کی گئی ہے اور اسے کسی صورت نہیں چھوڑا جا سکتا۔ نماز کو قیامت کے دن اعمال کا حساب شروع کرنے کے وقت اولین سوال بنایا جائے گا۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایا: "نماز دین کا ستون ہے۔ جس نے نماز قائم کی اس نے دین کو قائم کیا، اور جس نے نماز ترک کی اس نے دین کو ڈھا دیا"  یہ حدیث اس حقیقت کو مزید واضح کرتی ہے کہ نماز دین کی بنیاد ہے، اور اس کے ترک کرنے والے کو دین کی بنیاد سے غافل قرار دیا گیا ہے۔

 

اسلام میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا ایک اہم عمل ہے اور اسے فرد کی ایمان کی مضبوطی اور دین سے تعلق کی نشانی سمجھا جاتا ہے۔ حضرت محمد ﷺ نے جماعت کی نماز کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا"جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا انفرادی نماز پڑھنے سے ستائیس گنا زیادہ افضل ہے

 

اس حدیث سے جماعت کے ساتھ نماز کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔ بغیر کسی شرعی عذر کے جماعت کی نماز چھوڑنا ایک گناہ ہے اور اس کی مذمت احادیث میں آئی ہے۔ ایسے لوگ جو عذر شرعی کے بغیر جماعت کو چھوڑ دیتے ہیں، ان کی نماز میں وہ برکت اور اجر نہیں جو جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے میں ہے۔

کفار مکہ نے نماز کے معاملے میں مسلمانوں کو پریشان کرنے کی کوشش کی اور دین اسلام کی روشنی سے دور رکھنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کیں۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ کفار مکہ کے کردار کو بیان کرتا ہے پس ہلاکت ہے اُن نمازیوں کے لیے جو اپنی نماز سے غافل ہیں۔یہ آیات ان لوگوں کے بارے میں ہیں جو نماز کو یا تو بالکل نہیں پڑھتے یا اس کے وقت اور طریقے سے غفلت برتتے ہیں۔ کفار مکہ نماز کو معمولی سمجھتے تھے اور اس کی اہمیت کو نظرانداز کرتے تھے، جبکہ اسلام میں نماز دین کا ستون ہے اور اس کے بغیر ایمان کامل نہیں۔

 

موجودہ دور میں بغیر عذر شرعی جماعت کی نماز چھوڑنا ایک عام رجحان بن چکا ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہیں، جن میں سب سے بڑی وجہ دنیاوی مصروفیات اور دینی معاملات میں غفلت ہے۔ لوگ اپنی روزمرہ کی مصروفیات میں اتنے مگن ہو گئے ہیں کہ نماز جیسا اہم فریضہ بھول جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، سوشل میڈیا، تفریحی پروگراموں، فلموں اور میوزک کنسرٹس نے لوگوں کی توجہ دینی فرائض سے ہٹا دی ہے۔

 

ایک اور وجہ دینی علم کی کمی اور روحانی تربیت کا فقدان ہے۔ لوگوں میں یہ شعور نہیں کہ نماز ان کی زندگی میں کتنی اہمیت رکھتی ہے اور اس کے نہ پڑھنے کے دنیوی و اخروی نتائج کیا ہو سکتے ہیں۔

 

آج کے دور میں مساجد کی ویرانی ایک المناک حقیقت ہے۔ جہاں ایک طرف مساجد خالی ہیں، وہیں دوسری طرف اسٹیج شوز، میوزک کنسرٹس، فلموں اور سوشل میڈیا جیسے شیطانی محفلوں کا عروج ہے۔ لوگ دین سے دور اور دنیاوی لذتوں کی طرف مائل ہو چکے ہیں۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایا:"ایک وقت آئے گا جب لوگ مساجد کو آباد کرنے کے بجائے دنیاوی لذتوں کی طرف مائل ہو جائیں گے"  یہ حدیث ہمارے زمانے کی صحیح عکاسی کرتی ہے، جہاں لوگوں نے اپنی روحانی اور دینی ذمہ داریوں کو نظرانداز کر دیا ہے اور دنیاوی تفریحات کو اپنا مقصد بنا لیا ہے۔

 

نماز کی عدم ادائیگی نہ صرف روحانی نقصان کا باعث بنتی ہے بلکہ دنیاوی معاملات میں بھی مشکلات کا سبب بنتی ہے۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایا:"جو نماز کو ترک کرتا ہے، اس کی روزی میں تنگی پیدا کر دی جاتی ہے اور اس کے دل میں بے سکونی بھر دی جاتی ہے

 

اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ نماز نہ پڑھنے سے انسان کی روزی میں تنگی آتی ہے اور اس کی زندگی میں بے سکونی اور مشکلات بڑھ جاتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نماز کے ذریعے بندے کو دنیا و آخرت میں سکون اور کامیابی عطا فرماتا ہے، اور جو شخص نماز چھوڑ دیتا ہے، وہ اللہ کی رحمت سے محروم ہو جاتا ہے۔

 

آج کل ایک اور بدقسمتی یہ ہے کہ لوگ دین کی بنیادی تعلیمات اور نماز جیسی عبادات سے غافل ہو کر پیروں اور فقیروں کے ڈیروں کی طرف رجوع کرتے ہیں۔ اس رجحان کی وجہ دینی علم کی کمی اور روحانی تربیت کا فقدان ہے۔ لوگ یہ سمجھنے لگے ہیں کہ پیر یا فقیر کے پاس جا کر ان کی مشکلات حل ہو جائیں گی، حالانکہ دین اسلام میں سب سے بڑی مددگار اللہ کی ذات ہے اور نماز کے ذریعے اللہ سے مدد طلب کرنا ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے: "اے ایمان والو! صبر اور نماز کے ذریعے اللہ سے مدد مانگو"  یہ آیت ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ نماز کے ذریعے اللہ کی مدد حاصل کی جا سکتی ہے، نہ کہ پیروں اور فقیروں کے ذریعے۔

 

اسلام میں جماعت کی نماز کو چھوڑنا شدید گناہ قرار دیا گیا ہے، خصوصاً جب کوئی عذر شرعی موجود نہ ہو۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایا:

 "مجھے تم پر جماعت کی نماز چھوڑنے والے منافقوں سے زیادہ کسی چیز کا خوف نہیں"  یہ حدیث واضح کرتی ہے کہ جماعت کی نماز کو بغیر کسی شرعی عذر کے چھوڑنے والا شخص نفاق کے قریب ہے۔ اسلام میں جماعت کے ساتھ نماز نہ پڑھنے والوں کے لیے سخت وعیدیں آئی ہیں، اور ان کے لیے توبہ کا راستہ کھلا ہے، لیکن انہیں جلد از جلد اس گناہ سے بچنا چاہیے۔

 

آج کل لوگوں نے جماعت کی نماز چھوڑنے کو ایک معمولی گناہ سمجھ لیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دین کی بنیادی تعلیمات سے دوری اور دنیاوی معاملات میں مشغولیت نے لوگوں کو غافل کر دیا ہے۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایا: "لوگوں میں سے سب سے بدترین شخص وہ ہے جس کا دل نماز سے غافل ہو"  یہ حدیث ہمیں یاد دلاتی ہے کہ نماز کو معمولی سمجھنا دراصل اللہ سے دوری اور دین سے غفلت کا نتیجہ ہے۔ ہمیں اس گناہ کو معمولی سمجھنے کی بجائے اپنی زندگیوں میں نماز کو اولین ترجیح دینی چاہیے۔

 

نماز دین کا ستون اور انسان کی زندگی کا ایک لازمی حصہ ہے۔ بغیر عذر شرعی جماعت کی نماز چھوڑنا اسلام میں شدید گناہ قرار دیا گیا ہے اور اس کے دنیاوی اور اخروی نقصانات واضح ہیں۔ موجودہ دور میں اس گناہ کا رجحان بڑھ چکا ہے، جس کی بنیادی وجہ دین سے دوری اور دنیاوی لذتوں میں مشغولیت ہے۔ ہمیں اپنے

 

مزید آرٹیکل پڑھنے کے لئے ویب سائٹ وزٹ کریں۔

جوا کھیلنا، بیوی کو خاوندکے خلاف بھڑکانا،  لعنت کرنا، احسان جتلانا، دیوث بننا، میلاد منانا، حلالہ کرنا یا کروانا،  ہم جنس پرستی

جاندار کو آگ میں جلانا، پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنا، سود کھانا، ظلم کرنا، رشوت لینا یا دینا،زنا کرنا 

  

1 تبصرہ:

براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔

Post Top Ad

مینیو