دنیا کی عجیب و غریب رسومات اور تہوار

0


 



دنیا کا ہر ملک اور ہر قوم اپنی ایک منفرد پہچان رکھتی ہے۔ یہ پہچان اس کے رہن سہن، اس کے کھانے پینے، اس کے تہواروں اور اس کی رسومات سے بنتی ہے۔ کچھ رسومات اور تہوار ایسے ہوتے ہیں جو ہماری اپنی ثقافت کے حصے ہوتے ہیں اور ہمیں وہ بالکل عام اور معمول کی بات لگتی ہیں۔ لیکن جب ہم دنیا کے دوسرے ملکوں کی طرف دیکھتے ہیں تو وہاں ہمیں ایسی ایسی عجیب و غریب رسومات اور تہوار دیکھنے کو ملتے ہیں جن کے بارے میں سن کر حیرت ہوتی ہے۔ یہ رسومات ان کے لیے نہ صرف عام ہیں بلکہ ان کی ثقافت کا ایک اہم اور مقدس حصہ ہیں۔ آج ہم کچھ ایسی ہی دلچسپ، حیرت انگیز اور بعض اوقات ڈراؤنی رسومات اور تہواروں کے بارے میں جانیں گے۔

 

 تہواروں اور رسومات کی اہمیت

 

تہوار اور رسمیں کسی بھی معاشرے کی روح ہوتی ہیں۔ یہ لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے، خوشیاں بانٹنے، اپنے آباؤ اجداد کی روایات کو زندہ رکھنے اور اپنے مذہبی عقائد کا اظہار کرنے کا ایک ذریعہ ہیں۔ ہر رسم کی کوئی نہ کوئی کہانی، کوئی نہ کوئی تاریخ ہوتی ہے جو اسے اس معاشرے کے لیے خاص بناتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے تہوار چاہے وہ عید ہو، بسنت ہو یا کوئی اور، بہت جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ اسی طرح دنیا کے دوسرے ممالک میں بھی لوگ اپنی رسومات کو بہت اہمیت دیتے ہیں چاہے وہ باہر والوں کے لیے کتنی ہی عجیب کیوں نہ لگیں۔

 چند حیرت انگیز رسومات

دنیا کے مختلف کونوں میں بسنے والے لوگ اپنے اپنے طور پر انوکھے طریقوں سے زندگی کے مختلف پہلوؤں کا جشن مناتے ہیں۔ یہاں کچھ ایسی ہی رسومات کا ذکر ہے۔

 

میکسیکو کا ڈے آف دی ڈیڈ

 

میکسیکو اور لاطینی امریکہ کے کئی ممالک میں موت کو منانے کے لیے ایک تہوار منایا جاتا ہے جسے ڈے آف دی ڈیڈ یا 'میتوں کا دن' کہا جاتا ہے۔ یہ ایک دو روزہ تہوار ہوتا ہے جس میں لوگ اپنے انتقال کر گئے عزیزوں کی قبروں پر جاتے ہیں، وہاں پھول چڑھاتے ہیں، کینڈلز جلاتے ہیں اور ان کی پسندیدہ غذا سے ان  میتوں کی تواضع کرتے ہیں۔ یہ تہوار غمگین نہیں ہوتا بلکہ ایک رنگین جشن کی شکل میں منایا جاتا ہے۔ گلیوں میں پریڈ نکلتی ہیں، لوگ ڈھول بجاتے ہیں اور خوب کھاتے پیتے ہیں۔ ان کا عقیدہ ہے کہ اس دن ان کے عزیز مرنے کے بعد بھی ان کے ساتھ اس جشن میں شامل ہوتے ہیں۔

 

جاپان کا ہاداکا ماتسوری تہوار

 

جاپان میں ہاداکا ماتسوری کو 'ننگے مردوں کا تہوار' کہا جاتا ہے۔ اس تہوار میں ہزاروں مرد صرف ایک روایتی لنگوٹ پہن کر ایک مندر کے احاطے میں جمع ہوتے ہیں۔ مندر کے پادری ایک خاص چیز جسے 'شینگ' کہتے ہیں، کو پانی میں ڈبو کر پھینکتے ہیں۔ اس کے بعد تمام مرد اسے پکڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ جو شخص اس شینگ کو پکڑ لے گا، اسے اگلے سال کی بھرپور خوشیاں اور برکتیں ملیں گی۔ یہ تہوار جاپان کی قدیم روایات میں سے ایک ہے اور اسے بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔

 

تھائی لینڈ کا بنگ فائی راکٹ فیسٹیول

 

تھائی لینڈ میں ہر سال بارشوں کے موسم کے آغاز پر ایک انوکھا تہوار منایا جاتا ہے جسے بنگ فائی راکٹ فیسٹیول کہتے ہیں۔ اس تہوار میں مقامی لوگ بانس اور دیگر مواد سے بنے بہت بڑے بڑے راکٹ تیار کرتے ہیں۔ پھر ان راکٹوں کو آسمان میں داغا جاتا ہے۔ ان کا یہ عقیدہ ہے کہ اگر راکٹ جتنی زیادہ بلندی پر جائے گا، اتنی ہی اچھی بارش ہوگی جس سے ان کی فصلیں بہتر ہوں گی۔ یہ تہوار رنگوں، موسیقی اور رقص سے بھرپور ہوتا ہے۔

 

بھارت کا تھائی پوسام تہوار

 

بھارت کے تمل ناڈو اور دیگر جنوبی ریاستوں میں منایا جانے والا تھائی پوسام تہوار اپنی سخت ریاضت اور آزمائش کے لیے مشہور ہے۔ اس تہوار پر لوگ اپنے جسم کو مختلف طریقوں سے تکلیف دیتے ہیں تاکہ اپنی عقیدت کا اظہار کر سکیں۔ کچھ لوگ اپنے جسم میں چھریاں، سلاخیں اور دیگر نوکیلے آلات چبھوتے ہیں۔ کچھ اپنی پیٹھ پر بڑے بھاری ڈھانچے اٹھا کر لمبے فاصلے تک پیدل چلتے ہیں۔ یہ سب ان کا اپنے دیوتا موروگن کے لیے ایک قسم کا نذرانہ ہوتا ہے۔

 

اسپین کا ٹماٹینو تہوار

 

اسپین کے ایک قصبے بونول میں ہر سال اگست کے مہینے میں ایک عجیب و غریب تہوار منایا جاتا ہے جس میں لوگ ایک دوسرے پر ٹماٹر پھینکتے ہیں۔ اسے لا ٹماٹینا کہتے ہیں۔ ہزاروں لوگ اس جنگ میں حصہ لیتے ہیں اور گھنٹوں ایک دوسرے پر ٹماٹر پھینکتے رہتے ہیں۔ یہ تہوار صرف ایک گھنٹے کے لیے منعقد ہوتا ہے لیکن اس ایک گھنٹے میں ہزاروں ٹن ٹماٹر استعمال ہوتے ہیں۔ یہ تہوار دنیا بھر میں مشہور ہے اور ہر سال ہزاروں سیاح اسے دیکھنے کے لیے اسپین آتے ہیں۔

 

نیپال کا گائی جاترا تہوار

 

نیپال میں ہر سال اگست کے مہینے میں ایک تہوار منایا جاتا ہے جس میں بچے ایک دن کے لیے کتوں کے روپ میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ اس تہوار کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں میں یہ احساس پیدا کیا جائے کہ موت کے بعد ان کی روحیں کتنی مشکل سے گذرتی ہیں۔ اس دن بچے کتوں کی طرح بھونکتے ہیں، انہیں رسی سے باندھا جاتا ہے اور انہیں کھانا بھی زمین سے ہی کھلایا جاتا ہے۔ اس رسم کے ذریعے لوگ اپنے گناہوں سے پاک ہونے کی امید رکھتے ہیں۔

 

 پاکستان کے تناظر میں عجیب و غریب رسومات کا جائزہ

 

پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں مختلف ثقافتیں اور زبانیں آباد ہیں۔ ہر صوبے، ہر علاقے کی اپنی الگ ثقافت اور اپنے الگ تہوار ہیں۔ ہم میں سے زیادہ تر لوگ اپنے ہاں کی رسومات کو عام سمجھتے ہیں لیکن اگر ہم دنیا کی نظر سے دیکھیں تو ہماری کچھ رسومات بھی دوسروں کے لیے حیرت کا سبب بن سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر بلوچستان کے بعض علاقوں میں شادی کی تقریبات پر روایتی رقص اور گانوں کے ساتھ ساتھ ہتھیاروں کی نمائش بھی کی جاتی ہے۔ یا پھر سندھ کے بعض دیہی علاقوں میں 'مور' یعنی مور کے پر لگا کر رقص کیا جاتا ہے۔

 

اسی طرح شمالی علاقہ جات میں پولو کا قدیم اور خطرناک ورژن 'ٹوپ ڈانڈی' کھیلا جاتا ہے جو دیکھنے والوں کے لیے ایک دلچسپ اور خطرناک تماشا ہوتا ہے۔ ان رسومات کو ہم اپنی ثقافت کا حصہ سمجھتے ہیں اور انہیں بہت فخر سے مناتے ہیں۔

 

دوسری طرف پاکستان میں بھی کچھ ایسی رسومات ہیں جو غیر روایتی ہیں اور جن پر تنقید بھی ہوتی ہے۔ جہیز کی رسم، وٹہ سٹہ جیسی رسومات ہمارے ہاں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں۔ یہ رسومات ہماری ثقافت کا حصہ ہیں لیکن ان کے منفی اثرات بھی ہیں۔

 

جب ہم دنیا کی عجیب و غریب رسومات کے بارے میں پڑھتے ہیں تو ہمیں یہ سوچنے کا موقع ملتا ہے کہ ہر معاشرے کی اپنی اقدار اور اپنے عقائد ہوتے ہیں۔ ہمیں دوسروں کی رسومات کا احترام کرنا چاہیے چاہے وہ ہمیں کتنی ہی عجیب کیوں نہ لگیں۔

 

 سوچنے کے لیے چند باتیں

1.   ہر رسم اور تہوار کے پیچھے ایک تاریخ، ایک کہانی اور ایک مقصد ہوتا ہے۔ اسے سمجھے بغیر اس پر رائے قائم کرنا درست نہیں۔

2.   ثقافتی تنوع دنیا کی خوبصورتی ہے۔ مختلف رسومات اور تہوار ہمیں دوسری ثقافتوں کو سمجھنے اور ان کا احترام کرنے کا موقع دیتے ہیں۔

3.   کچھ رسومات وقت کے ساتھ ساتھ بدلتی رہتی ہیں۔ جو رسم آج ہے ہو سکتا ہے وہ کل نہ رہے یا اس کی شکل بدل جائے۔

4.    ہمیں اپنی اچھی رسومات کو قائم رکھنا چاہیے اور ان رسومات پر نظرثانی کرنی چاہیے جو معاشرے کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہی ہوں۔

5.   سیاحت کے ذریعے ہم نہ صرف دوسرے ممالک کی ثقافت سے روشناس ہوتے ہیں بلکہ وہاں کے لوگ بھی ہماری ثقافت کو جانتے ہیں۔ اس لیے اپنی ثقافت کو مثبت طور پر پیش کرنا بہت ضروری ہے۔

 

دنیا کے عجیب و غریب تہوار اور رسومات درحقیقت انسانی سوچ، عقیدے اور تاریخ کا ایک دلچسپ عکس ہیں۔ یہ ہمیں بتاتے ہیں کہ انسان کس طرح سے زندگی کے مختلف پہلوؤں کو اپنے اپنے طور پر سمجھتا ہے اور مناتا ہے۔ ہمیں ان رسومات کا احترام کرنا چاہیے اور ان سے سیکھنا چاہیے۔ ہوسکتا ہے کہ ہماری کچھ رسومات بھی دوسروں کے لیے اسی قدر حیرت انگیز ہوں۔ یہ تفریق نہیں بلکہ یہ تنوع ہی ہے جو ہماری دنیا کو خوبصورت بناتا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔

ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !