سورج کے مغرب سے طلوع ہوتے ہی کیا کیا ہوگا؟
دوستو!
یہ بات تو طے ہے کہ قیامت آنی ہے لیکن کب آنی اس کا اندازہ اللہ رب العزت کے علاوہ کوئی نہیں جانتا ۔ سورج
روز مشرق سے طلوع ہوتا ہے کیونکہ یہ اللہ پاک کا حکم ہے پھر یہ قرب قیامت اللہ ہی
کے حکم سے مغرب سے طلوع ہوگا۔ اللہ پاک قرآن پاک میں فرماتے ہیں
"کیا وہ صرف اس بات کا انتظار کر وہے ہیں کہ ان کے پاس فرشتے
آئیں، یا آپ کا رب آئے، یا آپ کے رب کی بعض نشانیاں آئیں؟ جس دن آپ کے رب کی بعض
نشانیاں آجائیں گی تو کسی ایسے شخص کا ایمان لانا اسے فائدہ نہیں دے گا جو اس سے
پہلے ایمان نہیں لایا تھا، یا اس نے اپنے ایمان میں کوئی نیک عمل نہیں کیا تھا۔
کہہ دیجیے: تم انتظار کرو بے شک ہم بھی انتظار کرنے والے ہیں۔"
اللہ رب العزت نے جب سے سورج کو پیدا فرمایا وہ ہمیشہ مشرق سے طلوع ہوتا آیا ہے۔ پھر وہ دن دور نہیں جب لوگ ایک دن سورج کے مشرق سے طلوع ہونے کا انتظار کررہے ہوں گے اور وہ مغرب سے طلوع ہوگا اسے کے طلوع ہوتے ہی توبہ کا دروازہ بند ہو جائے گا۔
اس وقت توبہ کا دروازہ بند کرنے کی حکمت یہ ہو سکتی
ہے جیسے قرآن میں فرعون کے بارے میں بتایا گیا کہ ساری زندگی اس نے سرکشی اور رب
ہو نے کا دعوٰ ی کیا لیکن جب عذاب ِ الہی نے آ دبوچا تو کہنے لگا کہ میں ایمان
لاتا ہوں۔اس وقت ایمان لانا اس کی جان نہ بچا سکا۔اور وہ قیامت تک عبرت کا نشان بنا
دیا گیا۔
ایک روایت کے مطابق آپ ﷺ نے فرمایا "جب تین نشانیاں ظاہر ہو جائیں گی تو کسی ایسے شخص کو اس کا ایمان فائدہ نہ دے
گا جو پہلے سے ایمان نہ لاچکا ہو یا اپنے ایمان میں کچھ بھلائی کے کام نہ کر چکا
ہو۔ سورج کا مغرب سے طلوع ہونا، دجال کا ظاہر ہونا اور زمین سے جانور کا
نکلنا"
ایک طویل حدیث میں آپ ﷺ نے کچھ بیان فرمایا "اس وقت تک قیامت قائم نہ ہوگی جب تک سورج مغرب سے
طلوع نہ ہو جائے ، پس جب وہ طلوع ہو جائے گا اور سارے لوگ اسے دیکھ لیں گے تو سب
کے سب ایمان لے آئیں گے مگر اس وقت کسی بھی ایسے شخس کا ایمان اسے فائدہ نہ دے گا
جو پہلے سے ایمان نہ لاچکا ہوگا۔یا اس نے اپنے ایمان میں کوئی بھلائی کا کام نہ
کیا ہوگا۔ قیامت اس حال میں قائم ہوگی کہ دو آدمیوں نے اپنا کپڑا پھیلایا ہوگا ،
وہ خرید وفروخت نہ کر سکیں گے اور نہ اس کپڑے کو لپیٹ سکیں گے کہ قیامت برپا ہو
جائے گی۔ ایک شخص اپنے جانور کا دودھ دوہ کر لے جا رہا ہو گا اور وہ اسے استعمال
نہ کر سکے گا کہ قیامت آجائے گی۔ ایک شخص اپنے حوض کی لپائی کر رہا ہوگا اور وہ اس
میں اپنے جانوروں کو پانی نہیں پلاسکے گا کہ قیامت قائم ہو جائے گی اور ایک شخص نے
لقمہ منہ کی طرف اٹھایا ہوگا وہ اسے کھا نہیں سکے گا کہ قیامت رونما ہو جائے گی۔"
ایک اور روایت میں کچھ یوں رہنمائی فرمائی
"کیا تم جانتے ہو کہ یہ سورج کہاں جاتا ہے ؟ انھوں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول
کو زیادہ علم ہے۔ فرمایا"یہ سورج چلتا ہےحتی ٰ کہ عرش کے نیچے اپنے مستقر میں
پہنچ جاتا ہے، پھر یہ سجدے میں گرپڑتا ہے اور اسی حال میں رہتا ہے حتی کہ اس سے
کہا جاتا ہے : اٹھو اور جہاں سے تم آئے ہو وہیں لوٹ جاؤ۔ وہ لوٹتا ہے اور اپنے
معمول کے مطلع سے طلوع ہو جاتا ہے ، پھر دن بھر چلتے چلتے عرش کے نیچے اپنے مستقر
میں جا پہنچتا ہے اور سجدے میں گر پڑتا ہے ۔ وہ اسی حال میں رہتا ہے حتی کہ اس سے
کہا جاتا ہے : اٹھو اور جہاں سے تم آئے ہو وہیں لوٹ جاؤ۔ وہ لوٹتا ہے اور اپنے
معمول کے مطلع سے طلوع ہو جاتا ہے۔ ایک
روز وہ چلے گا ، لوگ اس میں کوئی نئی چیز نہیں دیکھیں گے حتی کہ وہ عرش الہیٰ کے
نیچے اپنے ٹھہرنے کی جگہ پہنچے گا اور اس سے کہا جائے گا، اٹھو اور آج مغرب سے جا
کر طلوع ہو جاؤ، چنانچہ وہ صبح کے وقت مغرب سے طلوع ہو گا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا: تم
جانتے ہو یہ کب ہو گا؟ یہ اس وقت ہوگا جب کسی ایسے شخص کو ایمان فائدہ نہ دے گا جو
پہلے ایمان نہیں لایا ہوگا یا جس نے اپنے ایمان کی حالت میں نیک عمل نہیں کئے ہوں گے۔"
ایک اور روایت کے مطابق آپ ﷺ نے فرمایا " سب سے
پہلے جو نشانی ظاہر ہو گی وہ سورج کا مغرب سے طلوع ہونا اور چاشت کے وقت دابہ کا لوگوں کے لئے نکلنا
ہے۔ ان میں سے جو بھی پہلے ظاہر ہوگی ، دوسری اس کے فورا بعد ظاہر ہو جائے
گی۔"
ایک روایت کے مطابق آپ ﷺ نے لوگوں حکم فرمایا"چھ چیزوں کے واقع ہونے سے پہلے پہلے نیک اعمال
میں جلدی کرلو ، سورج کا مغرب سے طلوع ہونا،یا دھوئیں کا ظاہر ہونا،
یادجال کا ظاہر ہونا، یاخروج دابہ، یا تم میں سے کسی کا
خاص وقت (موت) آجانا، یا سب کے لئے واقع
ہونے والا معاملہ (قیامت) کا قائم ہو جانا۔"
دوستو! فتنوں
کے اس تیز دور میں نیک اعمال کے لئے وقت نکالیں ۔ وقت گز ر گیا تو پھر صرف خواہش
ہی رہ جائے گی کہ کاش کچھ کر لیا ہوتا۔ اللہ رب العزت سے اپنے گناہوں کی معافی طلب
کرتے رہا کریں کہیں ایسا نہ ہو کہ بہت دیر ہو جائے۔ اللہ پاک ہم سب کو نیک اعمال
کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہم سب پر رحم فرمائے ۔۔ آمین
Amazing info
جواب دیںحذف کریںNice and informative
جواب دیںحذف کریںamazing
جواب دیںحذف کریں