قرب قیامت شدید بارشوں سے کچھ بھی باقی نہ رہے گا۔
دوستو!بارشوں
کے موسم میں اکثر میڈیا یہ رپورٹنگ کرتا ہے کہ اس سال بارش نے پچیس سالہ ریکارڈ
توڑ دیا ہے۔ جوں جوں وقت گزرتا جارہا ہے یا تو بارشیں ہوتی ہی نہیں ہے یا جب ہوتی اتنی
زیادہ ہوتی ہیں کہ نقصان کا اندیشہ ہونے لگتا ہے۔تھمنے کا نام نہیں ہوتا ہر طرف جل
تھل ہوتی ہے۔
یہ
بارشیں اس قدر شدید ہوتی ہیں کہ اپنے ساتھ سیلاب کی گھنٹی بھی بجنے لگتی ہے۔گزشتہ
کئی سالوں سے ایسا ہوتا آرہا ہے کہ ایک تو ہمارے ہاں سیوریج کا نظام ناپید ہے۔ ڈیموں
اور دریاؤں کی حالت بھی انتہائی خستہ ہے۔
بارشوں
کے اس موسم میں جہاں لوگ خوش دکھائی دیتے ہیں ، ساتھ ساتھ ان لوگوں کے چہروں پر دکھ،
پریشانی کے آثار بھی دکھائی دیتے ہیں۔جن لوگوں کے گھر کچے ہیں یا کچے اور پسماندہ علاقوں
میں رہائش اختیار کی ہوتی ہے۔
یوں
تو بارش اللہ رب العزت کی طرف سے رحمت ہوتی ہے ، بارش کے آنے سے موسموں میں تبدیلی
ہوتی ہے، فصلوں اور زمینی کاشت کے لئے ، پھلوں اور پھولوں میں رس بھرنے اور چرند،
پرند، انسانوں کے لئے سکون اور مسرت کا باعث ہوتی ہے۔
لیکن
اگر یہی بارش اللہ رب العزت کی طرف سے ناراضگی ، غصے ، غضب کی صورت میں نازل ہو تو
روئے زمین پر کچھ باقی نہیں رہتا۔بارش کی صورت میں بھیجا جانے والا عذاب انبیاء کرام کے دور میں بھی کئی امتوں پر نازل
ہوچکا ہے۔ کبھی پتھروں کی صورت میں، کبھی بارش کی صورت میں، کبھی آسمانی بجلی گرنے
کی صورت میں، کبھی زلزلے کی صورت میں، کبھی چہروں کے مسخ ہونے کی صورت میں، کبھی
زمین کے پھٹ جانے کی صورت میں، تو کبھی طوفانوں کی صورت میں، کبھی زور دار کڑک کی
صورت میں اور یہ
محض اللہ رب العزت کے احکامات سے منہ موڑنے اور نافرمانی کی صورت میں نافرمانوں
اور بدعقیدہ لوگوں پر نازل ہوتا آیا ہے۔
ایسی
ہی شدید بارشوں کی پشین گوئی آپ ﷺ نے اپنی امت کو بھی فرمائی ہے جو علامات صغریٰ
کی نشانیوں میں سے ایک ہے
ایک
روایت کے مطابق آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا
" قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک آسمان سے
ایسی بارش نازل نہ ہو جس سے مٹی اور پتھر کے گھر بچ نہ سکیں گے ، البتہ بالوں سے
بنے ہوئے خیمے اس بارش سے بچ جائیں گے۔"
اس حدیث کے مطابق پچھلے چند سالوں سے ایسی ہی
بارشیں ہوتی دکھائی دے رہی ہیں جہاں پر کچے مکانات تو درکنار پکے مکانات بھی زمین
بوس ہو جاتے ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے ساری زمین پر کئی کئی فٹ پانی ہی پانی
دکھائی دیتا ہے ، لگتا ہی نہیں کہ یہاں تھوڑی دیر پہلے زمین پر مکانات تھے ۔
اللہ رب العزت سے استدعا ہے کہ اللہ پاک ہم سب
کے گناہ بخش دے اور ہمیں سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔