google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 دین کی پاکیزگی پر 50 بدعتی حملے -30 درگاہوں پر طواف کرنا - Bloglovers

تازہ ترین پوسٹ

Post Top Ad

اتوار، 17 نومبر، 2024

دین کی پاکیزگی پر 50 بدعتی حملے -30 درگاہوں پر طواف کرنا



اسلام ایک مکمل دین ہے جو ہر قسم کے شرک اور بدعات سے اجتناب کی تلقین کرتا ہے۔ "درگاہوں پر طواف کرنا" ایک ایسی بدعت ہے جس نے اسلام کی پاکیزگی پر حملہ کیا ہے۔ یہ مضمون قرآن و حدیث کی روشنی میں اس بدعت کی تفصیلات بیان کرتا ہے۔

 

درگاہوں پر طواف کرنے کا مطلب مزارات، قبروں یا اولیاء اللہ کے مقامات کے گرد گھومنا ہے، جیسا کہ خانہ کعبہ کے گرد طواف کیا جاتا ہے۔ یہ عمل اکثر عقیدت، احترام یا برکت حاصل کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔  تاہم، اسلام میں طواف ایک عبادتی عمل ہے جو صرف خانہ کعبہ کے لیے مخصوص ہے۔  جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:   "اور ہم نے ہر انسان کے لیے حکم دیا کہ وہ بیت اللہ کا طواف کریں۔"

 

اسلام سے قبل مشرکین عرب کعبہ کے علاوہ بتوں کے گرد طواف کرتے تھے۔ یہ عمل اللہ کی عبادت سے انحراف اور شرک کی واضح شکل تھی۔  جیسا کہ قرآن مجید میں فرمایا گیا:   "اور وہ اللہ کو چھوڑ کر ایسی چیزوں کی عبادت کرتے ہیں جو نہ ان کو نقصان پہنچا سکتی ہیں اور نہ فائدہ دے سکتی ہیں۔"

 

پاکستان، بھارت، اور بنگلہ دیش جیسے ممالک میں درگاہوں پر طواف کرنا ایک عام روایت بن چکا ہے۔  جس کی وجہ سے معاشرے پر بہت ہی  برے اثرات مرتب ہوتے دکھائی دیتے ہیں مثلا

1. توحید کی پامالی: اللہ کی عبادت کے بجائے انسان قبروں کی تعظیم میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ 

2. معاشرتی تقسیم: مختلف درگاہوں کی تعظیم کے باعث فرقہ واریت اور تنازعات جنم لیتے ہیں۔ 

3. مالی استحصال: درگاہوں پر چندے اور نذرانے وصول کیے جاتے ہیں، جو بعض اوقات استحصال کا باعث بنتے ہیں۔ 

 

دنیا کے دیگر مذاہب عالم میں بھی اس بدعت کے تصورات موجود ہیں۔جیسا کہ

 

 زرتشت:   زرتشتی مذہب میں مقدس آگ اور عبادت گاہوں کے گرد گھومنے کا تصور پایا جاتا ہے۔ 

 ہندومت:  ہندو دھرم میں مختلف دیوی دیوتاؤں کے مندروں کے گرد طواف کو مقدس سمجھا جاتا ہے۔ 

 بدھ مت:  بدھ مت کے ماننے والے بدھا کے مجسمے یا اسٹوپا کے گرد طواف کرتے ہیں۔ 

 یہودیت:  یہودی مذہب میں طواف کا کوئی واضح تصور نہیں، لیکن مقدس مقامات کی تعظیم کا رجحان پایا جاتا ہے۔ 

 عیسائیت:  کچھ عیسائی مقدس مزارات یا چرچ کے گرد گھوم کر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔

 

درگاہوں پر طواف کرنے کی روایت برصغیر میں مسلمانوں کی تصوف سے وابستگی کے بعد پروان چڑھی۔ کچھ افراد نے اولیاء اللہ کے احترام میں ان کی قبروں کے گرد گھومنے کو برکت کا ذریعہ سمجھ لیا۔ یہ عمل صوفی ازم کے کچھ فرقوں میں زیادہ مقبول ہوا۔دیکھا جائے تو برصغیر میں صوفی ازم نے محض شرک ہی پھیلایا ہے۔لوگوں کو بجائے اللہ کے نزدیک کرنے کے انہوں نے اپنے پیچھے لگا دیا۔

 

پاکستان میں مشہور درگاہوں جہاں یہ شرک اور بدعت کی رسم ادا کی جاتی ہے جیسے: 

1. داتا دربار (لاہور) 

2. عبداللہ شاہ غازی (کراچی) 

3. بابا فرید گنج شکر (پاکپتن) 

4. شاہ رکن عالم (ملتان) 

5. لال شہباز قلندر (سیہون) 

ان مقامات پر اکثر لوگ عقیدت کے نام پر طواف کرتے ہیں، جو اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔

 ائمہ اربعہ (امام ابو حنیفہؒ، امام مالکؒ، امام شافعیؒ، امام احمد بن حنبلؒ) کے نزدیک طواف ایک عبادتی عمل ہے جو صرف خانہ کعبہ کے لیے مخصوص ہے۔ کسی اور جگہ کا طواف کرنا بدعت اور شرک ہے۔ 

 

 مسلک بریلوی:  کچھ بریلوی افراد درگاہوں کی تعظیم میں طواف کرتے ہیں، لیکن اعتدال پسند علماء اس کی ممانعت کرتے ہیں۔ 

 مسلک اہل حدیث:  اہل حدیث علماء اس عمل کو بدعت اور شرک قرار دیتے ہیں۔ 

 مسلک دیوبندی:  دیوبندی علماء اس عمل کو دین سے انحراف سمجھتے ہیں اور سختی سے منع کرتے ہیں۔ 

 مسلک اہل تشیع:  اہل تشیع میں بھی کچھ افراد اماموں کی قبروں کے گرد طواف کرتے ہیں، لیکن یہ عمل عام طور پر ممنوع سمجھا جاتا ہے۔ 

 مسلک ندوی:  ندوی علماء اس عمل کو غیر شرعی اور قابل مذمت سمجھتے ہیں۔ 

 مسلک احمدی:  احمدی جماعت میں بھی یہ عمل ممنوع ہے کیونکہ یہ شرک کے زمرے میں آتا ہے۔

 

اسلام میں طواف صرف خانہ کعبہ کے لیے خاص ہے۔ 

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:   "اور بیت اللہ کا طواف کرنے والوں کے لیے ہم نے اسے ایک محفوظ مقام بنایا۔"

نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:   "سجدہ اور طواف صرف اللہ کے لیے ہے۔"

 

بحثیت مسلمان ہم اس شرک اور بدعت کی رسم سے خود کو کیسے بچائیں اور دوسروں کو کیسے تلقین کریں۔

1. علم دین حاصل کریں: قرآن و حدیث کی روشنی میں بدعتوں کو پہچانیں۔ 

2. توحید کی دعوت دیں: اللہ کی عبادت کو اس کی اصل شکل میں قائم کریں۔ 

3. معاشرتی اصلاح: درگاہوں پر طواف کی بجائے لوگوں کو صحیح اسلامی تعلیمات دیں۔ 

4. علماء سے رجوع کریں: مستند علماء سے رہنمائی حاصل کریں۔ 

5. بدعت کی مخالفت: ہر سطح پر اس عمل کے نقصانات کو اجاگر کریں۔ 

 

 درگاہوں پر طواف کرنا اسلامی عقائد کے خلاف ہے اور شرک کے قریب لے جاتا ہے۔ ہمیں اس بدعت کو ترک کرکے توحید کی اصل تعلیمات پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔ اللہ ہمیں دین کی صحیح سمجھ عطا فرمائے۔ آمین۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔

Post Top Ad

مینیو