google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 دین کی پاکیزگی پر 50 بدعتی حملے – 34 ہر جمعرات کو قبروں پر جانا - Bloglovers

تازہ ترین پوسٹ

Post Top Ad

منگل، 3 دسمبر، 2024

دین کی پاکیزگی پر 50 بدعتی حملے – 34 ہر جمعرات کو قبروں پر جانا



 

ہر جمعرات کو قبروں پر جانے کا عمل دین کی پاکیزگی پر ایک بدعتی حملہ ہے جو اسلامی عقائد کے بنیادی اصولوں سے متصادم ہے۔ اسلام میں قبروں کی زیارت کا مقصد صرف موت کی یاد دہانی اور آخرت کی تیاری ہے، نہ کہ قبروں کو کسی قسم کی تعظیم، وسیلے یا حاجت روائی کے لیے استعمال کرنا۔ تاہم، ہر جمعرات کو قبروں پر جانا ایک روایت بن چکا ہے جس میں لوگ مخصوص رسوم، جیسے کہ چادریں چڑھانا، مٹھائی یا کھانے کی تقسیم، اور قبروں پر منتیں مانگنا، کو دین کا حصہ سمجھتے ہیں۔ یہ عمل شرک کے قریب لے جاتا ہے کیونکہ اس میں قبروں کو اللہ کے اختیار کے برابر درجہ دیا جاتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "قبروں کو مسجد نہ بناؤ، میں تمہیں اس سے منع کرتا ہوں۔" یہ روایت قرآن اور سنت کی تعلیمات سے واضح طور پر انحراف ہے اور توحید کی پاکیزگی کو نقصان پہنچاتی ہے۔

 

ہر جمعرات کو قبروں پر جانا معاشرتی اور روحانی طور پر نقصان دہ ثابت ہوا ہے۔ جنوبی ایشیائی ممالک، خاص طور پر پاکستان، میں یہ عمل عام ہے، جہاں داتا دربار، لعل شہباز قلندر، اور دیگر مشہور درگاہوں پر لوگوں کا ہجوم جمع ہوتا ہے۔ اس سے وسائل کا ضیاع اور توہم پرستی کا فروغ ہوتا ہے، جو لوگوں کو دین کی حقیقی روح سے دور لے جاتا ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: "اور اللہ کے سوا ان کی عبادت نہ کرو جو تمہیں نہ نفع دے سکیں اور نہ نقصان" ۔ اس بدعت کا ایک اور منفی اثر یہ ہے کہ یہ لوگوں کو شریعت کی صحیح تعلیمات سے دور کر کے غیر اسلامی روایات کو مضبوط کرتی ہے۔ ائمہ کرام نے اس عمل کو غیر شرعی قرار دیا ہے اور لوگوں کو توحید پر کاربند رہنے کی تلقین کی ہے تاکہ دین کی پاکیزگی کو محفوظ رکھا جا سکے۔

 

ہر جمعرات کو قبروں پر جانا ایک خاص عمل ہے جو کئی معاشروں میں مذہبی رسم کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔ اس عمل میں لوگ جمعرات کے دن قبروں پر جا کر دعائیں کرتے ہیں، فاتحہ پڑھتے ہیں، یا اپنے مرحومین کے لیے بخشش کی دعا مانگتے ہیں۔ تاہم، بعض اوقات یہ عمل غیر اسلامی رسومات، جیسے کہ قبروں کی تعظیم یا ان سے حاجت طلب کرنے، میں تبدیل ہو جاتا ہے، جسے دینِ اسلام بدعت قرار دیتا ہے۔

 

ہر جمعرات کو قبروں پر جانے کا رجحان اسلام کے ابتدائی دور میں موجود نہیں تھا بلکہ بعد کے ادوار میں اس کا آغاز ہوا۔

  • دورِ عباسیہ: تصوف کے فروغ کے ساتھ قبروں کی زیارت کو زیادہ اہمیت دی جانے لگی۔
  • ہندوستان میں تصوف کا اثر: برصغیر میں ہندو دھرم کی رسومات کے زیرِ اثر، قبروں پر جانے اور وہاں پوجا کی مشابہت پیدا ہوئی۔
  • عوامی توہمات: یہ عمل بنیادی طور پر عوامی توہمات اور غیر اسلامی عقائد کا نتیجہ ہے، جو اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔

 

یہ بدعت زیادہ تر ان مسالک میں پائی جاتی ہے جو تصوف سے متاثر ہیں:

  • مسلک بریلوی: قبر پرستی اور قبروں کی زیارت کو روحانی عمل سمجھتے ہیں، لیکن بعض علماء بدعات کی مخالفت کرتے ہیں۔
  • عوامی تصوف: وہ طبقہ جو عوامی رسم و رواج کو دین کا حصہ سمجھتا ہے۔
  • دیگر تصوف پر مبنی مسالک: زیارت کے نام پر قبروں پر جانے کو روحانی ترقی کا ذریعہ مانتے ہیں۔

 

دورِ جاہلیت میں قبروں پر جانے کی کوئی مخصوص روایت نہیں تھی، لیکن قبروں کی تعظیم، وہاں منتیں مانگنا، اور وسیلے کے لیے ان کا استعمال عام تھا۔

اللہ پاک قرآن مجید میں فرماتے ہیں":  اور اللہ کے سوا ان کی عبادت نہ کرو جو تمہیں نہ نفع دے سکیں اور نہ نقصان"اس آیت میں اللہ کے علاوہ کسی سے مدد طلب کرنے کی ممانعت ہے۔

نبی کریم ﷺ نے فرمایا "اللہ کی لعنت ہو ان لوگوں پر جو قبروں کو عبادت گاہ بناتے ہیں۔"  واضح فرامین ہونے کے باوجود لوگ کو دین کی اصل تعلیمات سے دور کیا جارہا ہے۔

 

جنوبی ایشیا میں ہر جمعرات کو قبروں پر جانا ایک عام روایت بن چکی ہے، جو اسلامی تعلیمات سے زیادہ علاقائی ثقافتوں پر مبنی ہے۔ان عقائد اور نظریات کے عوض معاشرے میں توحید کے پرچار کی بجائے :

1.    شرک اور بدعات کا فروغ ہو رہا ہے۔

2.    عوام کا دین کے بنیادی اصولوں سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں یا رکھنا نہیں چاہتے یا رکھوایا ہی نہیں جارہا ۔ (واللہ اعلم)

3.    وقت اور وسائل کا ضیاع۔

 

پاکستان میں کن کن درگاہوں پر اس بدعت کا رجحان عروج پر ہے؟

  • داتا دربار (لاہور)
  • عبداللہ شاہ غازی مزار (کراچی)
  • بابا فرید گنج شکر (پاکپتن)
  • شاہ رکن عالم (ملتان)
  • لعل شہباز قلندر (سیہون)

 

ائمہ کرام کا اس بدعت پر احکامات

  • امام ابن تیمیہؒ: قبروں کی زیارت کو عبادت کے طور پر اپنانے کو شرک قرار دیتے ہیں۔
  • امام غزالیؒ: تصوف کی حدود میں رہنے کی تلقین کرتے ہیں لیکن قبروں کی غیر شرعی تعظیم کو رد کرتے ہیں۔
  • فتاویٰ: جمہور علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ قبروں کو روحانی مسائل کے حل کے لیے استعمال کرنا شرک کے قریب ہے۔

 

سورۃ فاتحہ  میں ہم بار بار "اِیَّاكَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاكَ نَسْتَعِیْنُ" اے اللہ ہم تیری عبادت کرتے ہیں اور خاص تجھ ہی سے مد دمانگتے ہیں"۔ پھر قبروں والوں سے کیوں مانگتے پھرتے ہیں، سمجھ سے بالاتر ہے اس لئے کہا گیا ہے کہ شیاطین دماغ پر حملہ کرتے ہیں تاکہ سوچنے سمجھنے سے قاصر رہے اور پھر جو مرضی کرتا رہے۔شیطان کو برا بھلاکہنے کی بجائے ہمیں ہر نماز میں شیطانی کاموں سے پناہ مانگنی چاہیے۔ بار بار فرمایا گیا شیطان ہمارا کھلادشمن ہے ایک روایت میں فرمایا گیا  "شیطان انسان کے اندر (اس کو گمراہ کرنے کے لئے) خون کی طرح دوڑتا ہے" اسی طرح وہ انسانوں کو گمراہی میں ڈال دیتا ہے اور انسان ہر وہ کام دین سمجھ کر کرتا چلاجاتا ہے جو شریعت میں جائز نہیں ہوتا اور اللہ کی نارضگی کا سبب بنتا ہے۔ارشاد نبوی ﷺ"قبروں کی زیارت کا مقصد آخرت کی یاد دہانی ہونا چاہیے نہ کہ عبادت یا تعظیم"

 

"بے شک، اللہ شرک کو معاف نہیں کرے گا"۔یہ وہ واضح پیغام ہے جو اللہ نے انسانوں کو دیا ہے ۔ اس کے باوجود انسان اتنا غافل کیسے ہو سکتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا "اللہ کی لعنت ہو ان لوگوں پر جو قبروں کو مسجد بناتے ہیں

 

دیگر مسالک میں اس بدعت پر تصور

  • مسلک اہل حدیث: قبروں پر ہر قسم کی زیارت کو غیر ضروری اور بدعت قرار دیتے ہیں۔
  • مسلک بریلوی: قبروں کی زیارت کو جائز سمجھتے ہیں لیکن کچھ علماء شرعی حدود کی تاکید کرتے ہیں۔
  • مسلک دیوبندی: زیارت کی اجازت ہے لیکن ہر جمعرات کو جانے کو غیر ضروری تصور کرتے ہیں۔
  • مسلک اہل تشیع: قبروں پر جانے کو مستحب سمجھتے ہیں لیکن غیر شرعی رسومات کی مخالفت کرتے ہیں۔

 

بطور مسلم ہم اس گناہ سے کیسے بچیں؟اس جیسی ہر بدعات کا سامنا کرنے کے لئے یا اس سے محفو ظ رہنے کے لئے ہمیں چاہیے کہ ہم زیادہ سے زیادہ :

1.    قرآن و سنت کی تعلیمات پر عمل کریں: دین کی صحیح سمجھ حاصل کریں اور اس پر عمل کریں۔

2.    بدعت کے نقصانات سے آگاہی: عوام کو بدعات کے نقصان دہ اثرات سے آگاہ کریں۔

3.    علما کی رہنمائی: مستند علما سے رہنمائی حاصل کریں۔

4.    دعوت و تبلیغ: توحید کی تبلیغ کریں اور لوگوں کو صحیح اسلامی تعلیمات سکھائیں۔

 

اللہ رب العزت سے استدعا ہے کہ وہ ہمیں شرک جیسی بیماری سے محفوظ رکھے۔آمین

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔

Post Top Ad

مینیو