//gloorsie.com/4/6955992 //woafoame.net/4/6956026 //zeekaihu.net/4/6906862 سرزمین شام کی طرف ہجرت کرنے کے 10 اہم ترین اشارےکون سے ہیں؟

سرزمین شام کی طرف ہجرت کرنے کے 10 اہم ترین اشارےکون سے ہیں؟

سرزمین شام کی طرف ہجرت کرنے  کے 10 اہم ترین اشارےکون سے ہیں؟

سرزمین شام (سوریا) اسلامی روایات میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور مسلمانوں کے لئے اس کا مقام  بہت ہی خاص ہے۔  اس ملک کی زمین پر ہونے والے واقعات اور مقامات اسلامی تاریخ میں اہمیت رکھتے ہیں۔یہ سرزمین اپنی مثال آپ ہے کیونکہ یہ مختلف  انبیاء کرام کی سرگزشتوں اور واقعات  سے بھری ہوئی ہے۔ یہاں پر انبیاء، صحابہ اور دینی علماء کے قدموں کے نشانات ملتے ہیں جو مسلمانوں کو اپنے ایمانی اقدار کی راہنمائی کرتے ہیں۔



تاریخی اعتبار سے "بلادِشام" ارضِ جہاد"کہاجانے والاخطہ اراضی نہایت ہی قدیم اور اہمیت کا حامل ہے۔ اللہ رب العزت کی لعنت کے مستحق یہود ونصاری ہمیشہ اسی تاک میں لگے رہتے کہ کب اور کس طرح مسلمانوں کو اذیت سے دوچار کیا جائے ۔ بات اذیت دینے تک کافی نہ تھی ،جونہی ہی مسلم حکمران نظم ونسق کی باگ ڈور میں کمزور ہونے لگے، 1920  میں انگریزوں اور اہل فرانس کی بدمعاشیوں کی وجہ سے  سرزمین شام کو چار بڑے الگ ملکوں میں تقسیم کردیا، اور یوں عالمی جنگ عظیم کے بعد دنیا کے نقشے پر چار الگ ملک دیکھنے کو ملے۔سرزمین شام براعظم ایشیا کے انتہائی مغرب میں واقع ہے اور یوں تین برےاعظموں ، ایشیا، یورپ اور افریقہ کا جوائنٹ ہے۔

٭           سوریا (شام) جسکا دارالحکومت دمشق کہلاتا ہے درحقیقت یہودونصاری کے قبضہ میں ہے اور آئے روز مسلم عزتوں کو پامال کرنے اور جسم نوچنے میں مگن ہے۔

 ٭  سرزمین شام کا دوسرا حصہ فلسطین کہلایا جسکا دارالحکومت بیت المقدس یعنی قبلہ اول  ہے جہاں نصف صدی سے یہود قابض ہیں اور آج کل یہود نے  فلسطین پر جنگ طاری کی ہوئی ہے ایک اندازے کے مطابق 30 ہزار سے زائد مسلمانوں کو شہید کیا جاچکا ہے ۔ مگر ہائے افسوس! امت مسلمہ خاموش تماشائی بنے اپنی ان گنہگار آنکھوں سے دیکھ رہی ہے۔

٭ سرزمین شام کا تیسرا حصہ لبنان کی صورت میں منظرعام پر لایا گیا اس ملک کا دارالحکومت بھی لبنان ہے اس ملک میں مسلمانوں کو اقلیت میں رکھا گیا زیادہ تر یہود ونصاری ہی قابض ہیں، چونکہ اکثریت میں ہونے کی وجہ سے طرح طرح سے مسلم کمیونٹی کا استحصال کیا جاتا ہے۔

٭ سرزمین شام کا چوتھا حصہ اردن کہلاتا ہے جسکا دارالحکومت عمان ہےیہ ملک بھی یہودونصاری کی دوستی کا حق ادا کرنے سے پیچھے نہ ہٹنے والے نمک خوار، ایجنٹوں کے ہاتھوں خوار ہورہا ہے۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر ایسی کیا بات ہے اس سرزمین میں کہ آپ ﷺ نے حکم فرمایا کہ قرب قیامت لوگ سرزمین شام کی طرف ہجرت کر جائیں گے۔یوں تو امت مسلمہ کی بھلائی کے لئے آپ ﷺ نے بہت ساری احادیث بتلائی  جو کہ درج ذیل شئیر کر رہا ہوں۔

1: جب فتنے رونما ہونگے تو ایمان شام میں ہوگا

ایک روایت کے مطابق آپ ﷺ نے فرمایا ؛ میں نے دیکھا کہ میرے تکیے کے نیچے سے کتاب کا ایک بنیادی حصہ مجھ سے واپس لیا جارہا ہے ، میری نظروں نے تعاقب کیا ، ادھر سے نور پھوٹ رہا تھا ، میں نے دیکھا کہ وہ شام میں رکھ دی گئ ہے ، پس جب فتنے رونما ہوں تو ایمان شام میں ہوگا ۔

2: رحمتوں اور برکتوں والی سرزمین

ایک اور روایت کے مطابق آپ ﷺ  نے فرمایا ؛ اے اللہ ہمارے شام میں ہمیں برکتیں نصیب فرما اور ہمارے یمن میں ہمیں برکتیں نصیب کر"

3: خوشحالی کی سرزمین

ایک اور روایت کے مطابق آپ ﷺ نے فرمایا ؛ شام کیلئے خوشحالی ہے ، ہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول یہ کس وجہ سے ہے ؟ تو آپ ﷺ  نے فرمایا رحمن کے فرشتے اس پر اپنے پر پھیلائے ہوئے ہیں ۔

4: نیک اور عابد بندوں کی سرزمین

ایک روایت کے مطابق ایک صحابی رسول نے آپ ﷺ سے عرض کی ؛ اے اللہ کے رسول ﷺ مجھے بتائیں کہ میں کس علاقے میں رہوں ، اگر مجھے پتہ ہو کہ آپﷺہمارے ساتھ لمبے عرصے تک رہیں گے تو میں آپ کی رفاقت کے علاوہ کہیں اور رہنے کو ہرگز ترجیح نہ دوں ؛ آپﷺ  نے فرمایا؛ شام کی طرف جاؤ ، شام کی طرف جاؤ ، تو جب آپ ﷺ نے دیکھا کہ مجھے شام پسند نہیں ہے تو آپ  ﷺنے فرمایا ؛ کیا تم جانتے ہو کہ اللہ رب العزت  اس بارے کیا فرماتا ہے ؟ پھر آپ ﷺ نےفرمایا؛ شام میری زمینوں میں سے وہ منتخب کردہ زمین ہے جہاں میں اپنے  بہترین عابدوں کو داخل کرتا ہوں"۔

5: رزق سے مالا مال سرزمین

دوسرے مقام پر کچھ یوں ارشاد فرمایا"اللہ رب العزت  نے میرا رخ شام کی طرف کیا ہے اور میری پیٹھ یمن کی طرف اور مجھے کہا ہے : اے محمد ! میں نے تمہارے سامنے غنیمتوں اور رزق کو رکھا ہے اور تمہارے پیچھے مدد رکھی ہے"۔

6: میدان محشر کی سرزمین

آپ ﷺ نے فرمایا" شام وہ زمین ہے جہاں آخری بار جمع کیا جائے گا اور جہاں محشر سجے گا "۔

7: دجال کے خاتمے کی سرزمین

آپ ﷺ نے فرمایا " ایمان دائیں جانب ہے اور کفر مشرق  یعنی نجد کی جانب ہے ، گھوڑوں اور اونٹوں والوں  میں غرور و تکبر پایا جاتا ہے اور مسیح الدجال مشرق سے آئے گا ، پھر فرشتے اسے شام کی طرف بھگا دیں گے اور وہ مدینہ کی جانب پیش قدمی کرے گا یہاں تک کہ وہ احد پہاڑوں کے پیچھے تک پہنچ جائے گا پھر فرشتے اسے شام کی طرف بھگا دیں گے اور پھر ادھر اسے ہلاک کردیا جائے گا "۔

8:  قیامت تک فتح یاب رہنے والے گروہ کی سرزمین

ایک روایت کے مطابق آپ ﷺ نے فرمایا " جب شام  والوں میں بگاڑ آ جائے گا تو تم میں کوئی بھلائی نہ رہے گی، میری امت کا ایک گروہ قیامت تک فتح یاب رہے گا، انھیں رسوا کرنے والا انھیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا"۔

یہی وجہ ہے کہ آپ ﷺ نے شام میں رہائش اختیار کرنے کی وصیت فرمائی ہے۔ اس لئے کہ قیامت کے قریب شام اہل اسلام کا مضبوط گڑھ اور مرکز ہوگا۔غوطہ " ایک شہر کا نام ہے جو آج کل غوطہ دمشق کہلاتا ہے اور "دمشق مشہور و معروف شہر ہے اور شام کا دارالحکومت ہے ، اہل اسلام اور یہودیوں کے درمیان جو عظیم معرکہ ہوگا مسلمان اسی جگہ جمع ہونگے۔ یہ معرکہ یا تو مہدی کے ظہور سے قبل ہو گا یا مہدی کے زمانے میں ہوگا یا پھر کسی اور زمانے میں۔ آپ ﷺ نے ملک شام میں رہائش اختیار کرنے کی ترغیب اس لئے دلائی ہے کہ یہ سرزمین محشر مومنوں کا مرکز ہے۔

9: ہر مومن شام میں چلاجائے گا۔

ایک روایت کے مطابق آپ ﷺ نے فرمایا" ایک ایسا زمانہ آئےگا کہ ہر مومن شام میں چلا جائے گا"۔ اس روایت سے پتہ چلتا ہے کہ قیامت قائم ہونے سے پہلے مومنوں کی غالب اکثریت وہاں ہجرت کر جائے گی بلکہ ہر مومن وہاں چلا جائے گا۔

10: نزول عیسیٰ  کی سرزمین

دمشق کے مشرق میں سفید منارے کے پاس عیسیٰ علیہ السلام اتریں گے ‘ پس وہ (دجال کو) اس باب لد کے پاس پائیں گے اور اس کا کام تمام کر دیں گے ۔

Comment
  

1/Post a Comment/Comments

براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔