یاجوج و ماجوج کے فتنہ سے لوگ کیسے نجات پائیں گے؟ حصہ اول
محترم قارئین کرام !
قیامت کا دن برحق ہے ہرگزرنے والا دن ہمیں اس کی طرف لے کر جا رہا ہے۔ لیکن افسوس
ہم ابھی غفلت میں ہیں۔ آپ ﷺ نے ہمیں قیامت کی ہولناکیوں کے بارے
میں قدم قدم پر ناصرف ہماری راہنمائی کی ہے بلکہ ان سے بچنے کی
تعلیمات بھی دی ہے تاکہ لوگ ان ہولناکیوں سے ڈر کر اپنی آخرت سنوار سکیں۔ میں
نے بہت سارے آرٹیکل قیامت کی چھوٹی نشانیوں پر بیان کئے ہیں۔ لیکن کچھ عرصے
سے قیامت کی بڑی نشانیوں کی کھوج میں لگا ہوا ہوں ۔ اپنے سابقہ آرٹیکل میں میں نے
سیدنا عیسیٰ ابن مریم کو تفصیلا بیان کیا تھا۔ آج کا آرٹیکل بھی قیامت کی بڑی
نشانیوں میں سے ایک اہم نشانی ہے جس کے بارے میں آپ ﷺ نے ہمیں آگاہ کیا ہے۔
خروج یاجوج وماجوج
بھی جب حضرت عیسی ٰ کے نزول کے ساتھ پے درپے ہوگا ، یہ اس وقت ہوگا جب
یہودی اور عیسائی سب دائرہ اسلام میں داخل ہو جائیں گے۔ آپ ﷺ نے لوگوں کو یہ
خبر دی کہ "آخری زمانے میں نزول عیسیٰ ابن مریم کے بعد یاجوج وماجوج لوگوں کی
طرف نکلیں گے اور زمین میں پھیل جائیں گے۔ وہ عیسیٰ اور ان کے مومن ساتھیوں کا
جبل بیت المقدس میں محاصرہ کر لیں گے اور مومنین کو بہت مشکل صورت حال سے
دوچار کر دیں گے۔"
یاجوج وماجوج طالوت اور
جالوت کی طرح عجمی نام ہیں۔ یہ حضرت آدم
کی اولاد میں سے ہیں اور مورخین کے مطابق یہ یافث بن نوح کی
اولاد میں سے دو قبیلے ہیں۔ارشاد ربانی ہے " اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو،
بے شک قیامت کا زلزلہ بہت بڑی (ہولناک) چیز ہے۔ جس دن تم اسے دیکھو گےکہ ہر
دودھ پلانے والی اپنے دودھ پیتے بچے سے غافل ہو جائے گی اور ہر حمل والی اپنا حمل
ڈال دے گی اور آپ لوگوں کو نشے میں (مدہوش) دیکھیں گے، حالانکہ وہ نشے میں نہیں ہوں
گے اور لیکن اللہ کا عذاب شدید ہوگا"۔
ایک روایت کے مطابق اللہ
کے رسول ﷺ نے ایک مرتبہ اس حال میں خطبہ دیا کہ آپ ﷺ نے بچھو کے کاٹنے کے سبب اپنا
سر مبارک کپڑے سے باند ھ رکھا تھا اور فرمایا "تم کہتے ہو کہ کوئی دشمن
نہیں، حالانکہ تم ہمیشہ لڑائی کرتے رہو گے حتی کہ یاجوج وماجوج آجائیں، چوڑے چہروں
والے، چھوٹی چھوٹی آنکھوں والے اور سرخی مائل سیاہ بالوں والے، وہ ہر ایک بلندی سے
دوڑتے ہوئے آئیں گے، ان کے چہرے گویا منڈھی ہوئی ڈھالیں ہیں"۔
ایک اور روایت کے مطابق
آپ ﷺ گھبرائے ہوئے تشریف لائے اور آپ ﷺ فرما رہے تھے"اللہ کے سوا کوئی معبود
برحق نہیں۔ عربوں کے لئے تباہی ہے، اس شر سے جو بہت قریب آچکا ہے۔ آج یاجوج و
ماجوج کی دیوار میں اتنا سوراخ کھول دیا گیا ہے۔آپ ﷺ نے انگوٹھے اور ساتھ
ملی ہوئی انگلی کا حلقہ بنا کر دکھایا۔ سیدہ زینب کہنے لگیں: یا رسول اللہ! کیا ہم
اس وقت ہلاک ہو جائیں گے ،جبکہ ہم میں نیک لوگ موجود ہوں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ہاں،جب خباثت بہت زیادہ ہو جائے گی۔"
اسی بات کو
دوسری جگہ ان الفاظ میں بیان کیا گیا ہے "اللہ تعالیٰ نے یاجوج و ماجوج کی
دیوار میں اتنا سا سوراخ کھول دیا ہے اور ابو ہریرہ نے اپنے ہاتھ سے نو (9)
کی گرہ بناکر دکھائی"۔
اسی طرح مزید آپ ﷺ نے
رہنمائی فرمائی اور فرمایا "وہ اسی حال میں ہوں گے کہ اللہ رب العزت
عیسیٰ کی طرف وحی
نازل فرمائے گے کہ میں نے اپنے کچھ ایسے بندے نکالے ہیں جن سے لڑائی کرنے کی
کسی میں طاقت نہیں ہے۔ آپ میرے بندوں کو لے کر کوہِ طور کی طرف چلے جائیں"۔
ارشاد نبویﷺ ہے
کہ"اللہ تعالیٰ یاجوج وماجوج کو بھیجے گا، وہ ہر بلندی سے دوڑتے بھاگتے
آئیں گے ان کا پہلا گروہ جب جھیل طبریہ (جھیل طبریہ کو بحریہ جلیل بھی کہا جاتا
ہے، یہ مقبوضہ فلسطین کے شمال میں واقع ہے۔ اس میں دریائے اردن آ کر گرتا ہے جو
اپنے بہاؤ کو جاری رکھتے ہوئے اس میں سے اردن کے زیریں علاقے کے درمیان میں جا کر
نکلتا ہے ۔ اس کا طول 23 کلومیٹر اور سب سے زیادہ چوڑائی 13 کلومیٹر ہے۔ اس
کی گہرائی 44 میٹر سے زیادہ نہیں ہے۔)سے گزرے گا تو اس کا سارا پانی پی جائے گا،
جب ان کا آخری گروہ وہاں پہنچے گا تو وہ کہیں گے کہ کبھی اس جگہ پانی ہوا
کرتا تھا"۔اس کےبعد آپ ﷺ نے فرمایا "پھر یاجوج و ماجوج چلتے چلتے
"جبل خمر" تک جا پہنچیں گے۔اب وہ کہیں گے ہم نے زمین والوں کو تو
قتل کر دیا ہے ، آؤ اب ہم آسمان والوں کو قتل کریں، وہ اپنے تیر آسمان کی طرف
چلانا شروع کریں گے تو اللہ تعالیٰ ان کے تیر خون سے رنگین کر کے واپس کرے گا۔
اللہ تعالیٰ کے نبی عیسیٰ اور ان کے
ساتھیوں کا محاصرہ کر لیا جائے گا حتی ٰ کہ بیل کا سر ان کے لئے اس سے بھی قیمتی
ہو جائے گا جیسے آج تم میں سے کسی کو سو دینار مل جائے۔" پھرعیسیٰ اوران کے ساتھی اللہ تعالیٰ کی طرف
متوجہ ہوں گے تو اللہ تعالیٰ یاجوج و ماجوج کی گردنوں پر ایک کیڑا بھیج دے گا۔ جس
سے وہ سب کے سب آن ِ واحد میں مر جائیں گے، پھر اللہ کے نبی عیسیٰ اور ان کے ساتھی پہاڑ سے زمین کی طرف
اتریں گے تو زمین میں ایک بالشت برابر جگہ بھی ایسی نہ ہوگی جو ان کی چربی اور
بدبو سے متعفن نہ ہو۔حضرت عیسیٰ اور ان کے ساتھی اللہ تعالیٰ کی طرف
متوجہ ہوں گے تو اللہ تعالیٰ ایسے پرندے بھیجے گا جو دو کوہانوں والے بڑے اونٹوں
کی گردنوں کی طرح ہوں گے۔ وہ ان کی لاشوں کو اٹھا کر جہاں اللہ کی مرضی ہوگی وہاں
پھینک دیں گے۔ پھر اللہ ایک ایسی بارش برسائے گا جس سے مٹی ، گارے ، اون اور بالوں
کے بنے تمام گھر تباہ ہو جائیں گے ، وہ بارش ساری زمین کو دھو کر چکنی اور سپاٹ
بنا دے گی پھر زمین سے کہا جائے گا کہ اپنا پھل اگاؤ اور اپنی برکت لوٹاؤ۔ اس وقت
ایسی برکت ہوگی کہ ایک انار پوری جماعت کے لئے کافی ہو جائے گا۔ انار کا خول اتنا
بڑا ہو گا کہ وہ جماعت اس کے سایے میں بیٹھ سکے گی۔ دودھ میں اس قدر برکت
ڈالی جائے گی کہ دودھ دینے والی اونٹنی ایک بڑی جماعت کے لئے کافی ہو جائے
گی۔ دودھ دینے والی گائے ایک پورے قبیلےکے لئے کافی ہو گی۔دودھ دینے والی بکری ایک
پورے گھرانے کو کافی ہو گی۔ اسی حال میں اللہ تعالیٰ ایک پاکیزہ ہوا بھیجے گا۔ وہ
انھیں بغلوں کے نیچے سے پکڑے گی اور ہر مومن اور مسلم کی روح قبض کر لے گی۔ زمین
پر اس وقت صرف شریر لوگ باقی رہ جائیں گے۔ جو گدھوں کی طرح علانیہ طور پر لوگوں کی
موجودگی میں مباشرت کریں گے، انھی لوگوں پر قیامت قائم ہو گی۔"
کچھ الفاظ کی ردوبدل کے
ساتھ ایک اور روایت میں ہے کہ "وہ یاجوج و ماجوج کی نعشیں اٹھائیں گے اور
انھیں ایک گہرے گڑھے میں پھینک دیں گے۔ مسلمان ان کی کمانوں ، تیروں اور ترکشوں سے
سات برس تک آگ جلاتے رہیں گے"۔
ایک اور روایت میں ہے کہ
"جس رات رسول کریم ﷺ کو معراج کروایا گیا اور آپ ﷺ نےابراہیم موسیٰ اور عیسیٰ سے ملاقات کی تو انھوں نے قیامت کا ذکر
کیا تو سب نے یہ بات حضرت عیسیٰ کی طرف لوٹا دی ۔ انھوں نے دجال کے قتل کا ذکر کیا اور پھر
کہا کہ لوگ اپنے شہروں اور گھروں کی طرف لوٹ رہے ہوں گے کہ ان کا سامنا یاجوج و
ماجوج سے ہو جائے گا"۔وہ جس چیز کو دیکھیں گے اسے تباہ کر دیں گے لوگ
مجھ سے دعا کا مطالبہ کریں گے، میں اللہ سے دعا مانگو ں گا تو وہ ان سب کو ہلاک کر
دے گا"۔پھر فرمایا" اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمدﷺ کی
جان ہے! زمین کے جانور ان کا گوشت کھا کھا کر سیر ہوں گے اور موٹے تازے ہو جائیں
گے"۔
ایک اور مقام پر یوں
فرمایا " کہ حضرت عیسیٰ کے ساتھیوں میں سے ایک کہے گا:کعبہ کے رب نے یاجوج
وماجوج کو قتل کر دیا ہے۔ بعض دوسرے کہیں گے : نہیں نہیں ، یہ ہمارے ساتھ دھوکا کر
وہے ہیں تاکہ ہم ان کی طرف نکلیں اور یہ ہمیں بھی اسی طرح ہلاک کر دیں جس طرح
انھوں نے ہمارے بھائیوں کو ہلاک کر دیا۔ وہ کہے گا کہ تم مجھے قلعے کا دروازہ کھول
دومیں باہر جا کر ان کی خبر لاتا ہوں ۔ وہ کہیں گے کہ ہم نہیں کھولیں گے۔ وہ کہے
گا کہ مجھے کوئی رسی دے دو۔ وہ رسی کے ذریعے نیچے اترے گا تو ان سب کو مردہ
پائےگا"۔
جب اللہ رب العزت یاجوج
وماجوج کو ہلاک کر دے گا تو زمین پر سوائے مومنوں کے کوئی نہیں بچے گا، ان کے دل
صاف ہونگے، اور جنگ اور لڑائیاں ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائیں گی"۔
ایک روایت کے مطابق
" خروج یاجوج وماجوج کے بعد بھی بیت اللہ شریف کا حج اور عمرہ کیا جائے
گا۔"
دوستو! یہ وہ روایات ہیں جو میں نے آپ کے سامنے رکھی ہیں ان کے خروج کا اذن کب، کس وقت اور کہاں ہوگا وہ صرف اور صرف اللہ رب العزت کی ذات اقدس ہی جانتی ہے کیونکہ علم غیب صرف وہی ذات جانتی ہے۔ اگلے حصے میں ہم ذکر کریں گے کہ اللہ رب العزت نےسورۃ الکہف میں ذوالقرنین کا ذکر کیا ہے اللہ کے حکم سے اس نیک دل بادشاہ نے ایک ایسی دیوار بنائی کہ یاجوج و ماجوج اس دیوار کے اندر کی دنیا میں موجود ہیں اور قیامت تک وہیں رہیں گے کہ جب تک اللہ کا حکم نہ ہو۔اللہ رب العزت سے استدعا ہے کہ اللہ ہم سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے اور اپنی رحمت سے ہم سب کے گناہ معاف فرما دے۔۔۔ آمین۔
Comment
Behtreen info hai
جواب دیںحذف کریںNext article jaldi share karin
جواب دیںحذف کریںGreat work
جواب دیںحذف کریںWell said
جواب دیںحذف کریںBohat khub
جواب دیںحذف کریںAllah pak him ko him at fey
جواب دیںحذف کریں