زلزلوں ، مصیبتوں اور بڑی پریشانیوں کے بارے آپ ﷺ کا فرمان
محترم قارئین کرام ! یہ
بات سچ ہے کہ جو بھی قدرتی آفات ہم پر بھیجی جاتی ہیں وہ
سب کی سب ہمارے اعمالوں کی عوض ہوتے ہیں۔ یوں تو زلزلوں کا آنا لوگوں کے لئے مصائب اور تنگی کا باعث ہوتا ہے ۔
لیکن اگر اہل ایمان كو اگركوئی تنگی وگٹھن ، مصیبت و پریشانی، رنج وغم آجائے تو وہ
بصورت امتحان و آزمائش ، درجات کی بلندی
اورنیکیوں میں اضافے کا باعث ہے،لیكن اگریہ کفارکے ہاں قتل وغارت، زنا کاری، مے نوشی،
سود کھانےکے عوض کسی ایسی مصیبت میں مبتلا ہوں تو یہ ان كے لیےدرد ناک عذاب ہے۔
![]() |
زلزلوں ، مصیبتوں اور بڑی پریشانیوں کے بارے آپ ﷺ کا فرمان |
ایک روایت کے مطابق آپ ﷺ نے فرمایا " مسلمان کو جو بھی دکھ یا تکلیف،
تنگی و گھٹن،حزن و ملال اور رنج و تکلیف پہنچتا ہے یہاں تک کہ اگر کانٹا ہی لگ
جائے تو اللہ رب العزت اس کے عوض اس شخص کی خطائیں معاف فرماتا ہے۔
قیامت کی بہت ساری نشانیوں میں سے ایک
نشانی زلزلوں کی کثرت کا ہونا ہے۔ اس سے مراد بڑے تسلسل کے ساتھ زلزے آئیں گے۔ یہ
زلزلے امت کے لئے یا تو رحمت اور گناہوں کا کفارہ ہوں گے۔ جیسا کہ ایک روایت کے مطابق
فرمایا گیا "میری امت پر رحم کیا گیا ہے ۔ اس کے لئے آخرت میں کوئی عذاب نہیں
بلکہ اللہ رب العزت نے اس کا عذاب دنیا ہی میں قتل ، زلزلوں اور فتنوں کی صورت میں
مقرر کر دیا ہے۔"
یا پھر یہ زلزلے لوگوں کے لئے سزا
ہوتے ہیں جیسے میں نے اوپر ذکر کیا ہے۔ ایک اور روایت کے مطابق آپ ﷺ نے فرمایا
" قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک
علم اٹھا نہ لیا جائے اور زلزلوں کی کثرت نہ ہو"۔
میں اکثر یہ سوچتا ہوں کہ زلزلوں کی
شدت کو دیکھ کر جس قدر لوگ تیزی سے گھر وں اور دفاتر سے باہر نکلتے ہیں جان بچانے
کے لئے اگر اسی تیزی سے مساجد کا رخ کر لیا جائے باجماعت نماز، اور نیکی کا اہتمام
کریں تو یقینا زلزلے رک جائیں گے۔
ایک اور فرمان کے مطابق آپ ﷺ نے حضرت انسان کی کچھ یوں رہنمائی
فرمائی کہ" جب زمین میں برائی عام ہو جائے گی تو اللہ رب العزت
اہل زمین پر اپنا عذاب نازل کر دے گا۔ اگر ان میں نیک لوگ ہوئے تووہ بھی اس عذاب
میں مبتلا ہوجائیں گے، پھر اللہ تعالیٰ کی رحمت اور مغفرت کی طرف منتقل ہو جائیں
گے۔"
ایک اور روایت کے مطابق آپ ﷺ نے
فرمایا "ابن حوالہ! جب تم دیکھو کہ خلافت ارض مقدس سر زمین شام میں منتقل ہوجائے تو سمجھ
لینا کہ زلزلوں، مصیبتوں اور بڑی پریشانیوں کا دور آپہنچا۔ اس وقت قیامت لوگوں کے
اس قدر نزدیک ہو گی جس قدر میرا یہ ہاتھ تمھارے سر کے قریب ہے۔"
اللہ رب العزت نے قرآن میں ارشاد فرمایا "ہم انہیں یعنی قیامت کے بڑےعذاب سے پہلے ہلکےعذاب کا مزا بھی ضرور
چکھائیں گے شاید وہ اپنی روش / عادت سے باز آجائیں"۔
اس آیت مبارکہ
سے مراد آخرت کے عذاب سے پہلے دنیا کا چھوٹا عذاب ہے،’’ یعنی اس سے مراد دنیا کی وہ
تنگی ، گھٹن ، دکھ، رنج ، مصائب ، بیماریاں اور آزمائشیں ہیں، جن میں اللہ رب
العزت اپنے بندوں کو مبتلا کرتا ہے تاکہ وہ بُرے کاموں سے توبہ کرلیں۔‘‘
دنیا میں
انسانوں کو چھوٹے چھوٹے مصائب اور چیلنجز اس لئے درپیش ہوتے ہیں کہ وہ اپنے طرززندگی
پر ازسرنو نظر ثانی کرکے اپنے گناہوں، لغزشوں،کوتاہیوں، بدمعاشیوں ، بداعمالیوں سے
باز آجائیں،اور اللہ رب العزت سے فوری رجوع کرکے اپنے کبیرہ اور صغیرہ گناہوں کی
استغفار کرنی چاہیے، اور اپنے طور طریقے
کی اصلاح کرنی چاہیے۔
قرآن مجید میں اللہ رب
العزت نے گزری ہوئی قوموں کے بارے میں بڑے واضح انداز میں سمجھایا کہ کیسے ان لوگوں کی بداعمالیوں کی وجہ سے اللہ کے عذاب نے ان کو
گھیر لیا۔
"ان میں سے ہر ایک کو ہم نے اس کے گناہ کی وجہ سے دھرلیا۔
پھر ان ہلاک ہونے والوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جن پر ہم نے پتھراؤ کیا اورکچھ ایسے
جنہیں زبردست چیخ نےآ لیا اور کچھ ایسے جنہیں ہم نے زمین میں دھنسا دیا اور کچھ
ایسے جنہیں ہم نے غرق کردیا۔ اللہ رب العزت ان پر ظلم کرنے والا نہیں تھا بلکہ یہ
لوگ خود ہی اپنے آپ پر ظلم کر رہے تھے"۔
اسی طرح اللہ رب العزت نے قوم شعیب کے بارے میں فرمایا "پس انہیں ایک خطرناک زلزلے نے آلیا اورسب اپنے گھروں میں اوندھے منہ
گر کرمرگئے" ۔ قوم شعیب پرعذاب آنے کی وجہ
ناپ تول میں کمی بیشی بتائی گئی ہے جو کہ ان کی روزمرہ عادت بن گئی تھی کہ مال واسباب
لیتے ہوئے ہمیشہ زیادہ لیتے اور جب دینے کا وقت آتا تو ہمیشہ کم کرکےدیتے تھے۔
آج
وہ ساری برائیاں امت محمدیہ میں موجود ہیں جو سابقہ انبیاء کرام کی امتوں میں
موجود تھیں۔ یہ برائیاں سابقہ تمام ابنیاء کرام کی امتوں کی نسبت کہیں زیادہ
ہے۔شاید ان میں تو کوئی ایک دو برائیاں ہوگی جس کی پکڑ کی گئی ہو گی۔ لیکن یہاں تو
ہر طرف فتنے ہی فتنے اور برائیاں ہی برائیاں دکھائی دیتی ہیں۔
اللہ رب العزت سے استدعا ہے کہ وہ ہم سب
کو ہدایت نصیب فرمائے اور ہمارے گناہوں کو معاف فرمائے۔۔۔ آمین
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔