google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 دین کی پاکیزگی پر 50 بدعتی حملے 19-آپ ﷺ کے نام پر انگوٹھے چومنا - Bloglovers

تازہ ترین پوسٹ

Post Top Ad

پیر، 14 اکتوبر، 2024

دین کی پاکیزگی پر 50 بدعتی حملے 19-آپ ﷺ کے نام پر انگوٹھے چومنا


 

آپ ﷺ کے نام پر انگوٹھے چومنا ایک رسم ہے جس میں بعض لوگ یہ عمل کرتے ہیں کہ جب نبی کریم ﷺ کا نام سنتے ہیں، تو اپنے انگوٹھے چومتے ہیں اور پھر انہیں اپنی آنکھوں پر لگاتے ہیں۔ اس عمل کا مقصد محبت اور احترام کے اظہار کے طور پر سمجھا جاتا ہے، لیکن اسلام میں اس کی کوئی شرعی بنیاد نہیں ملتی، اور یہ عمل بدعت کے زمرے میں آتا ہے۔

 

آپ ﷺ کے نام پر انگوٹھے چومنے کی بدعت کی ابتدا کا اصل ماخذ معلوم نہیں، لیکن یہ عمل صوفی ازم اور خاص طور پر برصغیر میں رائج رسوم و رواج سے منسلک کیا جاتا ہے۔ یہ بدعت مختلف صوفی سلسلوں اور ثقافتی رسومات کے تحت پھیل گئی اور آج برصغیر پاک و ہند میں خاص طور پر پائی جاتی ہے۔

 

پاکستان میں زیادہ تر مسلک بریلوی کے ماننے والے اس رسم کو انجام دیتے ہیں۔ بریلوی مکتب فکر میں نبی کریم ﷺ کے ساتھ عقیدت اور محبت کے اظہار کے لیے مختلف رسومات پائی جاتی ہیں، جن میں انگوٹھے چومنا بھی شامل ہے۔ اس عمل کو وہ نبی ﷺ کے ساتھ عقیدت کے اظہار کا ایک طریقہ سمجھتے ہیں۔

 

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے دور میں آپ ﷺ کے نام پر انگوٹھے چومنے کا کوئی ثبوت نہیں ملتا۔ نہ ہی قرآن و حدیث میں اس کا کوئی ذکر موجود ہے اور نہ ہی کسی معتبر روایت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ صحابہ کرام نے آپ ﷺ کا نام سننے پر انگوٹھے چومنے کا عمل کیا ہو۔ صحابہ کرام نبی کریم ﷺ سے بے پناہ محبت رکھتے تھے اور وہ اس محبت کا اظہار اتباع سنت، احکام شریعت پر عمل اور آپ ﷺ کی اتباع کے ذریعے کرتے تھے، نہ کہ غیر شرعی رسومات کے ذریعے۔

 

دیگر مذاہب میں خاص شخصیات کے ساتھ عقیدت کے اظہار کے لیے جسمانی اعضاء کو چومنے یا دیگر رسومات کو اپنانے کا رواج پایا جاتا ہے:

 

1. عیسائیت: 

   عیسائی مذہب میں پوپ یا دیگر مذہبی شخصیات کے ہاتھ چومنے کا رواج ہے، جو عقیدت کے اظہار کا ایک طریقہ سمجھا جاتا ہے۔

 

2. ہندوازم: 

   ہندو مذہب میں بھی عقیدت مند لوگ اپنے گرو یا مذہبی شخصیات کے قدم چومتے ہیں تاکہ ان کی برکت حاصل کی جا سکے۔

 

3. یہودیت: 

   یہودی مذہب میں بھی بعض مقامات پر مذہبی شخصیات کے احترام میں مختلف جسمانی رسومات انجام دی جاتی ہیں، جیسے ربی کے ہاتھ چومنا۔

 

ائمہ کرام کے نزدیک نبی کریم ﷺ کے نام پر انگوٹھے چومنے کا عمل نہ تو شریعت میں موجود ہے اور نہ ہی کسی حدیث یا صحابہ کرام کی سنت میں اس کا ثبوت ملتا ہے۔ یہ ایک بدعتی عمل ہے جو نبی کریم ﷺ کی اصل تعلیمات کے خلاف ہے۔ امام احمد بن حنبلؒ اور امام ابو حنیفہؒ جیسے عظیم ائمہ نے بدعات کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے اور ان کی پیروی کرنے کے بجائے سنت رسول ﷺ پر عمل کرنے کی تلقین کی ہے۔

 

نبی کریم ﷺ نے خود فرمایا:"جس نے ہمارے دین میں کوئی ایسی بات ایجاد کی جو اس میں نہیں ہے، وہ رد کر دی جائے گییہ حدیث واضح طور پر بتاتی ہے کہ ہر نیا کام جو دین میں نہیں ہے، وہ قابل قبول نہیں ہوگا۔

 

اسلام میں نبی کریم ﷺ کے نام پر انگوٹھے چومنے کا کوئی حکم نہیں دیا گیا۔ یہ عمل بدعت کے زمرے میں آتا ہے کیونکہ نبی کریم ﷺ نے خود اس طرح کا کوئی عمل نہ کیا اور نہ ہی صحابہ کرام نے اس عمل کو اپنایا۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے بدعات اور غیر اسلامی رسومات سے منع فرمایا ہے:

 

"اس کی پیروی کرو جو تمہارے رب کی طرف سے نازل کیا گیا ہے، اور اس کے علاوہ کسی اور کو دوست نہ بناؤیہ آیت واضح کرتی ہے کہ ہمیں صرف قرآن اور سنت کی پیروی کرنی چاہیے، نہ کہ اپنی طرف سے نئی رسومات ایجاد کرنی چاہئیں۔

 

برصغیر پاک و ہند میں صوفی ازم کے مختلف سلسلوں نے عوامی سطح پر محبت رسول ﷺ کے اظہار کے لیے مختلف رسومات کو فروغ دیا۔ ان رسومات میں بعض غیر اسلامی اور غیر شرعی اعمال بھی شامل ہیں، جن میں انگوٹھے چومنے جیسی رسومات شامل ہیں۔ صوفی ازم کا بنیادی پیغام محبت اور روحانیت ہے، لیکن بعض عناصر نے اس میں بدعات کو شامل کر دیا، جو اسلام کی اصل روحانی تعلیمات کے خلاف ہیں۔

 

1. قرآن و سنت کی پیروی کریں: 

   مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ قرآن مجید اور سنت نبوی ﷺ پر سختی سے عمل کریں اور دین میں کسی قسم کی بدعت کو نہ اپنائیں۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:"جو رسول تمہیں دیں، اسے لے لو، اور جس سے تمہیں روکیں، اس سے باز رہو

 

2. علماء کی رہنمائی حاصل کریں: 

   علماء حق کی رہنمائی میں دین کی اصل تعلیمات کو سیکھیں اور بدعات کے بارے میں جاننے کی کوشش کریں تاکہ گمراہی سے بچا جا سکے۔

3. بدعت سے دور رہیں: 

   نبی کریم ﷺ نے بدعت کو گمراہی قرار دیا ہے۔ اس لیے ہر اس عمل سے دور رہیں جو دین میں نئی بات ہو۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:تم پر نئی باتوں سے بچنا واجب ہے، کیونکہ ہر نیا کام بدعت ہے، اور ہر بدعت گمراہی ہے

 

4. تعلیمات کو فروغ دیں: 

   لوگوں کو بدعات اور غیر شرعی رسومات کے بارے میں آگاہ کریں تاکہ وہ ان سے بچ سکیں اور صحیح اسلامی تعلیمات پر عمل کریں۔

 

آپ ﷺ کے نام پر انگوٹھے چومنا ایک بدعتی عمل ہے جس کی کوئی شرعی بنیاد نہیں ہے۔ یہ رسم اسلام کی بنیادی تعلیمات اور سنت رسول ﷺ کے خلاف ہے۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ بدعات سے بچیں اور دین اسلام کی اصل تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اپنی زندگی گزاریں۔

 

 

مزید آرٹیکل پڑھنے کے لئے ویب سائٹ وزٹ کریں۔

کسی جانور گائے بکری سے جماع کرنا، بغیر عذر شرعی جماعت کی نماز چھوڑنا، پڑوسی کوتکلیف دینا، وعدہ خلافی کرنا، غیرمحرم عورت کی طرف بہ قصد دیکھنا ،پکی قبریں بنانا، قل خوانی کرنا، عرس میلے منانا، 

 

1 تبصرہ:

براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔

Post Top Ad

مینیو