google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 نیک لوگوں کا رخصت ہونا اور بُرے لوگوں کا ظاہر ہونے کے بارے میں آپ ﷺ نے کیا حکم فرمایا؟ - Bloglovers

تازہ ترین پوسٹ

Post Top Ad

ہفتہ، 9 جنوری، 2021

نیک لوگوں کا رخصت ہونا اور بُرے لوگوں کا ظاہر ہونے کے بارے میں آپ ﷺ نے کیا حکم فرمایا؟

نیک لوگوں کا  رخصت ہونا اور بُرے لوگوں کا ظاہر ہونے کے بارے میں  آپ ﷺ نے کیا حکم فرمایا؟

محترم قارئین کرام! قیامت کی جس نشانی پر ہم آج بات  کر رہے ہیں  اس کا عنوان ہے " نیک لوگوں کا اس دنیا سے رخصتہونا اور بُرے لوگوں کا ظاہر ہونا" اور یہ نشانی دور حاضرمیں بتدریج آہستہ آہستہ  عیاں ہو تی جا رہی ہے جیسے جیسے وقت کی بے لگام گھوڑی تیزی سے آگے بڑھتی جارہی ہے  اس نشانی میں وقت کے ساتھ ساتھ نکھار پیدا ہوتا جا رہا ہے۔  اور جو بات نبوت والی زبان سے بیان ہوئی تھی  وہ حق سچ ہےاور وقت مقررہ پر جہاں تمام نشانیاں پوری ہوتی جارہی ہیں وہیں یہ نشانی بھی  ہم سب اپنی ننگی آنکھوں سے پورا ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔تاہم صورتحال ابھی اتنی بدترین تو نہیں ہوئی کیونکہ جب تک دین حق کی بات کرنے والے لوگ موجود ہیں ہمارے درمیان  لوگوں میں کچھ نہ کچھ خدا خوفی موجود ہے لیکن بتدریج یہ نشانی آہستہ آہستہ واضح ہوتی نظر آرہی ہے جہاں یہ واضح ہو رہی  ہے وہی دوسری طرف فرقہ واریت بڑھتی جارہی ہے اور  اس کے برعکس بُرے لوگ اقتدار سنبھالتے نظر آرہے ہیں۔ایسا محسوس ہونے لگا ہے  جیسے حق اور باطل کی لڑائی میں  حق کی روشنی مدھم ہوتی دکھائی دے رہی ہےحق کہیں دبتا، ڈرتا اور روپوش ہوتا نظر آرہا ہے اور حق کے اردگرد باطل فتنوں کے راج اوراندھیرے  منڈلاتے دکھائی دے رہے ہیں ۔





اس بات میں کوئی شک نہیں کہ نیک ،معزز،اور ہربری بات سے روکنے ٹوکنے اور سمجھانے والے  بزرگ لوگ  آہستہ آہستہ اس دنیا فانی سے رخصت  ہوتے جارہے ہیں ، اور ان کی جگہ ناسمجھ، نادان، کم عقل،گھٹیا، جاہل اور بازاری قسم کے  لوگ   ظاہر ہوتے جارہے ہیں جو اپنی کم عقلی، ناسمجھی اور کم علمی کی وجہ سے قیاس آرائیاں کرتے  معاشرے میں اردگرد نظر آرہے ہیں۔کیونکہ جو اس دنیا سے رخصت ہوتا جا رہا ہے وہ واپس آنے والا نہیں ہے اس لئے ان لوگوں کے پاس کھلامیدان موجود ہے کیونکہ یہ لوگ خود بھی گمراہ ہیں اور اپنے ساتھ دوسروں کو بھی گمراہ کرتے جارہے ہیں۔ جب ان لوگوں سے کوئی مشورہ لیا جاتا ہے تو یہ لوگ محض قیاس آرائیاں کرتے دکھائی دیتے ہیں۔کہیں مساجد کی ویرانی اور جوا خانوں، شراب خانوں اور بازاروں کی آبادی کے ذمہ دار ہم تو نہیں؟

نبی کریم ﷺ نے فرمایا: " اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی  جب تک کہ وَعُول فوت نہ ہو جائیں اور تَحُوت عام نہ ہو جائیں ۔ پوچھا  گیا: یا رسول اللہ ! یہ "وعول اور تحوت  کون ہیں؟ فرمایا" وعول  سے مراد معزز اور اشرافیہ طبقہ ہے اور تحوت سے مراد گھٹیا اور غیر معروف لوگ ہیں۔ یعنی جو لوگوں کے قدموں تلے ہوتے تھے اور مناصب سنبھال لیں گے"

 

آج   سٹیلائٹ چینلز  کے ذریعے جس طرح جھوٹ کی نمائش کی جارہی ہے لگتا ہے کہ یہی لوگ سچے ہیں اور حقائق واضح کررہے ہیں لیکن افسوس!  یہ تو وہ باتیں بھی عیاں کرتے دکھائی دیتے ہیں جن کی پردہ پوشی کرنے کا حکم فرمایا گیا تھا۔ذرائع ابلاغ کے ذریعے ہر برا کام وہ اتنے ذوق وشوق سے دکھاتے ہیں جیسے اس دنیا میں اللہ نے ان کو اسی کام کے لئے پیدا کیا ہے، گھٹیا لوگوں کا اوپر آنا اور اہم مناصب سنبھالنا،ان کے گردمحفلوں کو سجانے کے لئے ڈھولچیوں اور طبلہ نوازوں کی کثرت  کاہونا۔ جبکہ دانشور، مفکراور لوگوں کی خیر خواہی کرنے والوں کو نظروں سے اوجھل  اور ذرائع ابلاغ پر نظر انداز کر دئیے جاتے ہیں۔

لوگو ں کی نظر میں آج کا معزز شخص وہی کہلاتا ہے جو فحاشی کو پھیلانے والا، کثرت سےجھوٹ بولنے والا، جھوٹ بول کر لوگوں کو خوب ہنسانے والا،  گانے بجانے ، رقص وسرود اور عیاشی و فحاشی  کی محفلیں منعقد کرنے والا ،ذاتی خواہشات کی تکمیل  کے لئے حرام  کمانا دوسروں کا گلہ دباکر حق تلفی کرناوغیرہ  مگر افسوس! جتنی عزت یہ اسٹیج اداکاروں، جھوٹے اور جاہل سیاستدانوں،  فلمی اداکاروں  کی کرتے ہیں یہاں تک کہ اندھادھند پیروی بھی کرتے ہیں ، وہیں پر اگر دین حق کی بات ہو، کسی مفلس کی مدد کرنی ہو، کسی یتیم کے سر پر ہاتھ رکھنا ہو وہاں ہماری زبانوں کو تالے لگ جاتے ہیں، وہاں ہم لوگ پتلی گلی سے نکلتےدکھائی دیتے ہیں۔

اکثر مسلم ممالک میں علماء  حق اور داعیان دین کی عزت بھی کی جاتی ہے۔ لوگ علمی مجالس میں شرکت  کرنے اور ٹی وی چینلز کے دینی پروگرام دیکھنے کا شوق رکھتے ہیں۔ دن بدن ایسے چینلز میں اضافہ ہو رہا ہے حتی ٰ کہ دیکھا گیا ہے کہ غیر مسلم بھی  دینی لیکچر ز سنتے ہیں اور ان سے بہت فائد ہ ہو رہا ہے۔ لوگ تیزی سے اسلام  کی دعوت کو قبول کررہے ہیں،  اور دائرہ  اسلام میں داخل ہورہے ہیں۔اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ  وہ ایسے شرپسند لوگوں کی پناہ سے محفوظ رکھے  اور نیک لوگوں کی صحبت  اختیار کرنے  کی توفیق عطا فرمائے۔۔۔۔آمین 

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔

Post Top Ad

مینیو