google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 کعبہ کی بربادی اور قیامت کے آثار - Bloglovers

تازہ ترین پوسٹ

Post Top Ad

منگل، 27 اگست، 2024

کعبہ کی بربادی اور قیامت کے آثار

کعبہ کی بربادی اور قیامت کے آثار

 

قیامت کی نشانیاں اسلامی عقیدے کا ایک اہم حصہ ہیں، اور احادیث میں ان نشانیوں کا ذکر تفصیل سے کیا گیا ہے۔ ان نشانیوں میں ایک علامت یہ بھی ہے کہ قیامت کے قریب حبشہ کے ایک شخص کے ہاتھوں کعبہ کی بربادی ہوگی۔ اس آرٹیکل میں ہم قیامت کی اس نشانی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالیں گے، جن میں اس وقت کی علامات، دین کی بربادی، زمین پر شر کی بھرمار، اور بیت المقدس کی آبادی اور کعبہ کی بربادی شامل ہیں۔

 

1- اس وقت کی علامات

 


قیامت کی نشانیاں احادیث میں مختلف طریقوں سے بیان کی گئی ہیں، اور ان میں سے کچھ نشانیاں اس وقت کی عمومی حالت کو ظاہر کرتی ہیں۔ احادیث میں بیان کیا گیا ہے کہ اس وقت کے لوگ دین سے دور ہو چکے ہوں گے، اور دنیا میں فتنہ و فساد عروج پر ہوگا۔ کچھ روایات میں آیا ہے کہ اس وقت لوگ اپنے دین سے غافل ہوں گے اور دنیاوی معاملات میں مشغول ہوں گے۔ ایک روایت کے مطابق، "قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک لوگ بڑے فتنوں میں مبتلا نہ ہوں گے اور دین کی سمجھ رکھنے والا کوئی نہ ہوگا۔"

دنیا بھر میں گناہ اور معصیت عام ہوں گے، اور لوگوں کے دلوں میں خوفِ خدا کی کوئی جگہ نہ ہوگی۔ نیکی کی بجائے بدی کا غلبہ ہوگا اور لوگ دین کی تعلیمات کو پسِ پشت ڈال چکے ہوں گے۔ ایسے حالات میں جب کہ دین کی سمجھ رکھنے والے لوگ ناپید ہو جائیں گے، قیامت کے آثار ظاہر ہوں گے۔

 

2- دین سمجھانے والا کوئی نہ ہوگا

 

قیامت کے قریب دین کی تعلیمات اور دینی رہنماؤں کی قلت ایک اہم علامت ہوگی۔ احادیث میں بیان ہوا ہے کہ قیامت کے قریب دین کی سمجھ رکھنے والے اور لوگوں کو صحیح راستے پر چلانے والے افراد ناپید ہو جائیں گے۔ یہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اس وقت لوگ دین کی تعلیمات سے بالکل بے بہرہ ہوں گے اور دنیاوی معاملات میں اس قدر غرق ہو چکے ہوں گے کہ ان کے دلوں میں دین کا کوئی مقام نہ ہوگا۔

دین کی اس بربادی کی وجہ سے لوگ گمراہ ہوں گے اور انہیں صحیح اور غلط کی تمیز نہ ہوگی۔ احادیث میں آیا ہے کہ "اس وقت لوگ علمائے دین کو چھوڑ دیں گے اور گمراہ لوگوں کو اپنا رہنما بنالیں گے۔" یہ بات واضح کرتی ہے کہ قیامت کے قریب لوگوں کا دین کے ساتھ کوئی تعلق نہ ہوگا اور وہ دین کی روح سے دور ہو جائیں گے۔

 

3- زمین میں شریر لوگ ہی ہونگے

 

قیامت کے قریب کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ اس وقت زمین پر صرف شریر اور گمراہ لوگ ہی رہ جائیں گے۔ یہ صورتحال اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ اس وقت نیکی اور اچھائی کا نام و نشان مٹ چکا ہوگا اور زمین پر بدی کا غلبہ ہوگا۔

احادیث میں آیا ہے کہ "قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک زمین پر شریر لوگ ہی نہ رہ جائیں۔" اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ اس وقت نیک لوگوں کا خاتمہ ہو چکا ہوگا اور زمین پر صرف بدکار، فاسق اور فاجر افراد ہی رہ جائیں گے۔ ان لوگوں کے دلوں میں دین کی کوئی جگہ نہ ہوگی اور وہ دنیاوی لذتوں میں مست ہو جائیں گے۔یہ شریر لوگ دنیا کو فتنہ و فساد کی آگ میں جھونک دیں گے اور انسانیت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیں گے۔ ایسے حالات میں جب کہ زمین پر شر کا راج ہوگا، قیامت کی نشانیوں میں سے ایک بڑی نشانی ظاہر ہوگی، یعنی حبشہ کے ایک شخص کے ہاتھوں کعبہ کی بربادی۔

 

4- بیت المقدس کی آبادی اور کعبہ کی بربادی

 

قیامت کی نشانیوں میں سے ایک اہم نشانی بیت المقدس کی آبادی اور کعبہ کی بربادی ہے۔ احادیث میں آیا ہے کہ جب بیت المقدس کی آبادی عروج پر ہوگی، تو اس کے ساتھ ہی مکہ مکرمہ کی آبادی گھٹ جائے گی اور کعبہ ویران ہو جائے گا۔

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جب بیت المقدس آباد ہو جائے گا تو مدینہ ویران ہو جائے گا، اور جب مدینہ ویران ہو جائے گا تو پھر کعبہ کو برباد کیا جائے گا۔" اس حدیث میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ بیت المقدس کی آبادی اور کعبہ کی بربادی کے درمیان ایک گہرا تعلق ہے۔

حبشہ کے ایک شخص کے ہاتھوں کعبہ کی بربادی کا ذکر بھی احادیث میں ملتا ہے۔ ایک روایت کے مطابق، "قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک حبشہ کے ایک شخص کے ہاتھوں کعبہ کو برباد نہ کیا جائے۔" اس حدیث میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ ایک وقت آئے گا جب حبشہ سے تعلق رکھنے والا ایک شخص، جسے احادیث میں "ذوالسویقتین" کہا گیا ہے، کعبہ کو برباد کرے گا۔

 

5- ذوالسویقتین کی حقیقت

 

ذوالسویقتین کا ذکر احادیث میں اس شخص کے طور پر کیا گیا ہے جو حبشہ سے آئے گا اور کعبہ کو برباد کرے گا۔ اس کے ہاتھوں کعبہ کی بربادی قیامت کی بڑی نشانیوں میں سے ایک ہوگی۔"ذوالسویقتین" کا مطلب ہے "دو پتلی ٹانگوں والا"۔ اس کا یہ لقب اس کے ظاہری حلیے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ یہ شخص حبشہ سے آئے گا اور اپنی فوج کے ساتھ کعبہ پر حملہ کرے گا۔ اس حملے کے نتیجے میں کعبہ کی عمارت کو منہدم کیا جائے گا اور اس کی عظمت کو پامال کیا جائے گا۔ وہ شخص کعبہ کے ایک ایک پتھر  کو گرا دے گا اس کے غلاف کو اتار دے گا اور اس کے زیورات کو لوٹ لے گا۔  جیسا کہ اللہ کے نبی حضرت محمد ﷺ نے فرمایا " حبشی جب تک تمھارے ساتھ لڑائی نہ چھیڑیں تم بھی انھیں کچھ نہ کہو، اس لئے کہ کعبہ کا خزانہ سوائے حبشی ذوالسویقتین کے اور کوئی نہیں نکالے گا۔" ایک دوسری روایت کے مطابق " کعبہ کو ایک حبشی ذوالسویقتین  برباد کردے گا"

 

6- کعبہ کی بربادی کے نتائج

 

کعبہ کی بربادی اسلامی دنیا کے لیے ایک عظیم سانحہ ہوگی۔ کعبہ مسلمانوں کے لیے مقدس ترین مقام ہے اور اس کی بربادی قیامت کی ایک بڑی نشانی ہوگی۔ اس سانحے کے بعد دنیا میں فتنہ و فساد کی انتہا ہوگی اور زمین پر نیکی کا نام و نشان مٹ جائے گا۔ احادیث میں آیا ہے کہ "جب کعبہ برباد ہوگا، تو قیامت بالکل قریب ہوگی۔" اس کا مطلب یہ ہے کہ کعبہ کی بربادی کے بعد دنیا میں قیامت کی نشانیاں تیزی سے ظاہر ہوں گی اور وہ وقت قریب ہوگا جب قیامت قائم ہوگی۔

آپ ﷺ نے ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا " گویا میں اسے دیکھ رہا ہوں کہ ایک کالا، پھیلی ہوئی ٹانگوں والا شخص کعبے کا ایک ایک پتھر اکھاڑ رہا ہے"۔ایک اور مقام پر کچھ یوں الفاظ  سے وضاحت فرمائی  " کعبے کو چھوٹی اور پتلی پنڈلیوں والا ایک حبشی برباد کر دے گا  ، وہ اس کے زیورات کو لوٹ لے گا اور اسے غلاف سے محروم کر دے گا، میں گویا اس کو دیکھ رہا ہوں: گنجا، ٹیڑھے ہاتھ پاؤں ولا، کعبہ کو اپنے بیلچے اور کدال کے ذریعے سے ڈھا رہا ہے

اس اشارے سے یہ بات واضح ہورہی ہے کہ اس کے سرپر بال نہیں ہوں گے، جوڑوں میں ٹیرھا پن، گویا وہ اپنی جگہ سے ہٹے ہوئے  ہوں، یعنی اپنے پھاؤڑے سے گرائے گا۔ اور کدال لوہے کا وہ آلہ جس سے پتھروں میں کھدائی کی جاتی ہے۔

 

7- مسلمانوں کا ردعمل

 

کعبہ کی بربادی ایک ایسا واقعہ ہوگا جو ہر مسلمان کے دل کو جھنجھوڑ کر رکھ دے گا۔ مسلمانوں کے لیے یہ ایک بہت بڑا صدمہ ہوگا، لیکن احادیث میں آیا ہے کہ اس وقت دین کی سمجھ رکھنے والے لوگ نہ ہونے کے برابر ہوں گے اور شریر لوگوں کا راج ہوگا۔ لہذا، کعبہ کی بربادی پر مسلمانوں کا ردعمل اتنا شدید نہیں ہوگا جتنا ہونا چاہیے، کیونکہ اس وقت دنیا میں فتنہ و فساد اور گمراہی کا دور دورہ ہوگا۔

 

8- کعبہ کی بربادی اور قیامت کا قیام

 

کعبہ کی بربادی قیامت کے قیام کی ایک بڑی نشانی ہوگی۔ اس واقعے کے بعد دنیا میں فتنہ و فساد کی انتہا ہوگی اور انسانیت تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گی۔ احادیث میں آیا ہے کہ "کعبہ کی بربادی کے بعد قیامت کا وقت بالکل قریب ہوگا۔"

یہاں لوگوں کے ذہنوں میں ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ وہ حبشی کعبہ کو کیسے گرائے گا جبکہ اللہ رب العزت نے مکۃالمکرمہ کو امن والا حرم بنایا ہے۔  جیسے کہ اللہ تعالی ٰ فرماتے ہیں " کیا یہ دیکھتے نہیں کہ ہم نے حرم کو امن ولا بنایا ہے"۔ ایک اور مقام پر پھر ارشاد فرمایا " کیا ہم نے انھیں امن وامان اور حرمت والے حرم میں جگہ نہیں دی"۔ تیسری جگہ پھر وضاحت فرمائی  " اور جو بھی ظلم کے ساتھ وہاں الحاد کا ارادہ کرے گا، ہم اسے دردناک عذاب چکھائیں گے۔"

اللہ رب العزت نے اپنے گھر یعنی کعبہ کو اس وقت محفوظ رکھا تھا جب مکہ کے لوگ کافر اور مشرک تھے، تو اب، جب کعبہ مسلمانوں کا قبلہ ہے، کیسے کوئی شخص اس پر مسلط ہو سکتا ہے؟

 

پہلی بات یہ ہے کہ بیت اللہ شریف قربِ قیامت تک امن والی جگہ رہے گا، لیکن یہ امن قیامت تک برقرار نہیں رہے گا۔ آیات میں قیامت تک امن کے باقی رہنے کا ذکر نہیں ہے، بلکہ یہ بتایا گیا ہے کہ آیات کے نازل ہونے کے وقت حرم ایک محفوظ اور پُرامن جگہ تھی، لیکن یہ نہیں کہا گیا کہ یہ امن قیامت تک باقی رہے گا۔

 

دوسری بات یہ ہے کہ خود اللہ کے پیارے رسول ﷺ نے اشارہ فرمایا کہ ایک وقت آئے گا جب اس گھر کی حرمت کو اس کے اپنے رہنے والے ہی پامال کریں گے۔

 

آپ ﷺ نے فرمایا کہ "ایک شخص کی حجر اسود اور مقام ابراہیم کے درمیان بیعت کی جائے گی۔ اس گھر کی حرمت کو اس کے رہنے والے ہی پامال کریں گے، اور جب ایسا ہوگا تو پھر عربوں کی ہلاکت اور بربادی کے بارے میں کچھ نہ پوچھا جائے گا۔ پھر حبشہ سے ایک لشکر آئے گا جو کعبہ کو تباہ کر دے گا، اور اس تباہی کے بعد یہ گھر کبھی آباد نہ ہو سکے گا۔ وہی لوگ اس کا خزانہ بھی نکال کر لے جائیں گے۔"

 

اسی طرح، اصحابِ فیل کے واقعے کے دوران مکہ کے لوگ کافر تھے، لیکن وہ بیت اللہ کی عزت کرتے تھے اور اس کی حرمت کو پامال نہیں کرتے تھے، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے کعبہ کو ابرہہ اور اس کے لشکر سے بچا لیا تھا۔

 

جہاں تک حبشی ذوالسویقتین کا تعلق ہے، وہ کعبہ کو اس وقت گرا سکے گا جب مقامی لوگ خود کعبہ کی حرمت کو پامال کرنا شروع کر دیں گے اور اس کی عزت کا خیال نہیں رکھیں گے۔ جب وہ بیت اللہ کی خدمت اور دیکھ بھال سے غفلت برتیں گے، تو اللہ تعالیٰ بھی ان کی مدد سے ہاتھ کھینچ لے گا۔


مزید آرٹیکل پڑھنے کے لئے ویب سائٹ وزٹ کریں  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

براہ کرم اپنی رائے ضرور دیں: اگر آپ کو یہ پوسٹ اچھی لگے تو اپنے دوستوں میں شئیر کریں۔

Post Top Ad

مینیو